سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور فلسطینی صدر محمود عباس نے غزہ کی صورتحال، انسانی بحران اور بین الاقوامی امن کانفرنس کی تیاریوں پر بات چیت کی، فلسطینی عوام کے خلاف جرائم کی مذمت کی گئی۔
ریاض ،فلسطینی صدر محمود عباس اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان اہم ٹیلی فونک رابطہ ہوا، جس میں فلسطینی کاز، حالیہ صورتحال اور درپیش چیلنجز پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔
سعودی میڈیا کے مطابق، گفتگو کے دوران غزہ کی پٹی کی سکیورٹی اور انسانی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا۔ شہزادہ محمد بن سلمان نے فلسطینی عوام کے خلاف کیے جانے والے جرائم کی شدید مذمت کرتے ہوئے انسانی بحران سے نمٹنے اور شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
محمود عباس نے سعودی شاہ سلمان اور ولی عہد کی فلسطینی عوام کے حق میں کی جانے والی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ سعودی قیادت کی کاوشوں سے متعدد ممالک نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے 22 ستمبر کو نیویارک میں ہونے والی بین الاقوامی امن کانفرنس کی تیاریوں پر بھی گفتگو کی۔
اس موقع پر، عالمی برادری سے اپیل کی گئی کہ وہ غزہ میں جاری انسانی بحران کے خاتمے کے لیے مؤثر کردار ادا کرے۔ سعودی ولی عہد نے یقین دہانی کرائی کہ سعودی عرب فلسطینی عوام کے حق میں اپنی حمایت جاری رکھے گا اور امن کے قیام کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا۔
دوسری جانب، سعودی ولی عہد کا یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی سے بھی ٹیلی فونک رابطہ ہوا۔ اس دوران یوکرین جنگ اور روس-یوکرین تنازع کے حل کے لیے مذاکرات کی اہمیت پر بات چیت ہوئی۔ شہزادہ محمد بن سلمان نے امن کے قیام اور تمام فریقین کے درمیان بات چیت کے لیے سعودی حمایت کا اعادہ کیا، جبکہ یوکرینی صدر نے عالمی امن کے لیے سعودی کردار کی تعریف کی۔