سعودی عرب نے ایران میں امریکی حملوں کے بعد جاری صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تمام فریقین سے تحمل اور کشیدگی سے گریز کی اپیل کی ہے، بین الاقوامی برادری سے مؤثر کردار ادا کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
ریاض: سعودی عرب نے ایران میں امریکی فضائی حملوں کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ سعودی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ مملکت مشرقِ وسطیٰ میں تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال پر نہایت سنجیدگی سے نظر رکھے ہوئے ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کے بعد خطے میں کشیدگی کا بڑھنا نہ صرف علاقائی بلکہ عالمی سلامتی کے لیے بھی خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ سعودی عرب نے زور دیا ہے کہ تمام فریقین تحمل کا مظاہرہ کریں اور ایسے کسی بھی اقدام سے باز رہیں جو حالات کو مزید پیچیدہ بنا سکتا ہے۔
سعودی وزارتِ خارجہ کے مطابق، "موجودہ حالات میں ذمہ داری کا تقاضا ہے کہ تمام ممالک خود پر قابو رکھیں اور امن کو مقدم رکھتے ہوئے ایسی حکمتِ عملی اپنائیں جو خطے کے امن و استحکام کو فروغ دے۔”
مزید برآں، سعودی عرب نے بین الاقوامی برادری سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ صورتحال کا سنجیدگی سے نوٹس لے اور علاقائی سلامتی کو لاحق خطرات کے پیشِ نظر ایک متحرک اور متوازن کردار ادا کرے تاکہ مزید کشیدگی سے بچا جا سکے۔
یاد رہے کہ حال ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کی تین جوہری تنصیبات پر حملے کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد ایران نے آبنائے ہرمز بند کرنے اور جوابی کارروائی کا اعلان کر دیا۔ اقوامِ متحدہ، یورپی یونین، چین، ترکی، قطر اور دیگر ممالک بھی اس صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کر چکے ہیں اور خطے میں امن کے لیے سفارتی حل کو واحد راستہ قرار دے رہے ہیں۔