روس کا امریکا، جاپان، جنوبی کوریا اتحاد پر انتباہ

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

سرگئی لاوروف نے شمالی کوریا کو نشانہ بنانے والے سیکیورٹی اتحاد پر امریکا، جاپان اور جنوبی کوریا کو خبردار کیا، روسی و شمالی کورین اتحاد مزید مستحکم

ماسکو: روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے امریکا، جاپان اور جنوبی کوریا کو سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ شمالی کوریا کو نشانہ بنانے کے لیے سیکیورٹی اتحاد تشکیل دینے سے باز رہیں، کیونکہ یہ اقدام نہ صرف خطے میں کشیدگی کو بڑھا سکتا ہے بلکہ روسی مفادات کے بھی خلاف ہے۔

latest urdu news

سرگئی لاوروف نے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن سے ملاقات کی، جس کے دوران روسی صدر ولادیمیر پوتن کی جانب سے مبارکباد بھی پیش کی گئی۔ ملاقات میں کم جونگ اُن نے یوکرین کے خلاف روس کی کارروائیوں کی غیر مشروط حمایت کا اعادہ کیا اور کہا کہ پیانگ یانگ اور ماسکو اسٹریٹجک امور پر مکمل ہم آہنگی رکھتے ہیں۔

روس اور شمالی کوریا کے درمیان حالیہ برسوں میں تعلقات میں غیر معمولی بہتری دیکھی گئی ہے۔ امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق، شمالی کوریا نہ صرف روس کو گولہ بارود فراہم کر رہا ہے بلکہ ممکنہ طور پر یوکرین جنگ میں فوجی تعاون بھی کر رہا ہے، جس کے بدلے روس اسے اقتصادی اور ممکنہ طور پر حساس فوجی ٹیکنالوجی فراہم کر سکتا ہے۔

روسی وزیر خارجہ نے شمالی کورین ہم منصب چو سون ہوئی سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکا، جاپان اور جنوبی کوریا شمالی کوریا کے گرد فوجی تنصیبات قائم کر رہے ہیں، جو ناقابل قبول ہے۔

انہوں نے خبر رساں ادارے "طاس” کو بتایا کہ ماسکو، شمالی کوریا اور کسی بھی تیسرے ملک کے خلاف اس نوعیت کے سیکیورٹی بلاک یا اتحاد کی تشکیل کی سخت مخالفت کرتا ہے۔ لاوروف نے واضح کیا کہ بین الاقوامی معاملات میں روس اور شمالی کوریا کا اسٹریٹجک اتحاد اب مزید مضبوط ہو رہا ہے، اور دونوں ممالک آئندہ اس اتحاد کو عملی شکل میں بھی سامنے لائیں گے۔

یاد رہے کہ مغرب کو خدشہ ہے کہ روس شمالی کوریا کو میزائل یا جوہری ٹیکنالوجی فراہم کر سکتا ہے، جس سے خطے میں طاقت کا توازن بگڑ سکتا ہے۔ اس پس منظر میں روس کا یہ تازہ بیان عالمی سفارتی منظرنامے میں ایک اہم پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter