بھارت میں معمول کی فوجی مشقوں کے دوران ایک اور سنگین حادثہ پیش آیا ہے، جس نے بھارتی فوج کی تربیتی صلاحیت اور حفاظتی اقدامات پر نئے سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ ریاست راجستھان میں فوجی مشق کے دوران ایک بکتر بند ٹینک اندرا گاندھی نہر میں ڈوب گیا۔ حادثے کے نتیجے میں ایک فوجی ہلاک جبکہ دو شدید زخمی ہو گئے۔
یہ واقعہ بھارتی فوج میں مسلسل پیش آنے والے حفاظتی مسائل کا تازہ ثبوت ہے۔ جون 2024 میں لداخ میں ایک مشابہہ مشق کے دوران ٹینک دریا میں بہہ گیا تھا، جس میں پانچ فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔ اس سے قبل اکتوبر 2022 میں فائرنگ کی مشق کے دوران ٹینک کی بیرل پھٹنے سے دو اہلکار مارے گئے اور ایک زخمی ہوا تھا۔
ماہرین کے مطابق یہ حادثات بھارتی فوج میں تربیت، معیار اور حفاظتی انتظامات میں سنگین خامیوں کی نشاندہی کرتے ہیں۔ دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر ایک ٹینک معمولی نہر عبور نہیں کر سکتا تو حقیقی جنگی حالات میں اس کی کارکردگی پر سوال اٹھنا فطری ہے۔
بھارتی فوج میں پیش آنے والے ان حادثات نے عوام اور تجزیہ کاروں کے درمیان پیشہ ورانہ صلاحیت، حفاظتی پروٹوکولز اور تربیتی معیار پر بحث کو ہوا دی ہے۔ کئی دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ فوجی مشقیں نہ صرف اہلکاروں کی تربیت کے لیے ضروری ہیں بلکہ یہ فوج کی عملی کارکردگی اور جنگی تیاری کے لیے بھی اہم ہیں۔
حادثات میں ہونے والی ہلاکتوں نے یہ واضح کر دیا ہے کہ بھارتی فوج کو اپنی تربیتی مشقوں کے معیار اور حفاظتی اقدامات پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ یہ سلسلہ نہ صرف فوجی اہلکاروں کی جان کے لیے خطرہ ہے بلکہ فوج کی مجموعی پیشہ ورانہ قابلیت اور عالمی سطح پر اس کے اعتماد کو بھی متاثر کرتا ہے۔
