رافیل مار گرانے کا معاملہ:بھارتی ایئر چیف کانپنے لگا، سوال گھما دیا، میں دشمن کو فائدہ نہیں پہنچانا چاہتا

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی، رافیل طیاروں کے مبینہ طور پر مار گرائے جانے سے متعلق سوال پر بھارتی فضائیہ کے سربراہ ایئر مارشل اے کے بھارتی نے کہا ہے کہ جنگ میں نقصانات ایک معمول کی بات ہیں۔

پریس کانفرنس کے دوران ایک صحافی نے ان سے استفسار کیا کہ کیا بھارتی فضائیہ بتا سکتی ہے کہ اب تک کتنے اثاثے ضائع ہو چکے ہیں، اور آیا بین الاقوامی میڈیا میں رفال طیاروں کی تباہی کی خبروں میں کوئی صداقت ہے؟

latest urdu news

اس پر ایئر مارشل اے کے بھارتی نے جواب دیتے ہوئے کہا، "میں خوش ہوں کہ آپ نے یہ سوال اٹھایا، ہم ایک جنگی صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں، اور اس میں نقصانات کا سامنا کوئی غیر معمولی بات نہیں۔ اصل سوال یہ ہونا چاہیے کہ کیا ہم نے اپنے مقاصد حاصل کیے؟ اور میں پورے یقین سے کہتا ہوں کہ ہاں، ہم نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کامیابی سے تباہ کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری کامیاب کارروائیاں دنیا بھر نے دیکھی ہیں۔ تاہم، نقصانات کی تفصیلات پر انہوں نے بات کرنے سے گریز کیا اور کہاکہ اس وقت اس پر بات کرنا دشمن کے لیے فائدہ مند ہو سکتا ہے، اور ہم انہیں ایسا کوئی فائدہ نہیں دینا چاہتے۔

ایئر مارشل کے مطابق، 7 مئی کی شام پاکستانی ڈرونز نے بھارتی شہری اور عسکری علاقوں میں داخل ہونے کی کوشش کی، جسے ناکام بنا دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ بہاولپور اور مریدکے میں قائم ٹریننگ کیمپس بھارت کی بین الاقوامی سرحد سے خاصے فاصلے پر تھے، جہاں بھارتی فضائیہ نے کارروائی کی اور دہشت گردوں کو نشانہ بنایا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان نے بھارتی شہری علاقوں اور فوجی مقامات کو نشانہ بنایا، جبکہ بھارت نے لاہور اور گوجرانوالہ کے قریب واقع ریڈار انسٹالیشنز پر حملہ کر کے صرف یہ پیغام دیا کہ بھارت تیار ہے لیکن وہ کشیدگی کو بڑھانا نہیں چاہتا۔

ان کا کہنا تھاکہ ہماری لڑائی دہشت گرد عناصر کے خلاف ہے، پاکستانی فوج یا اسٹیبلشمنٹ کے خلاف نہیں، ہمارا مقصد اہداف کو نشانہ بنانا تھا، نہ کہ فوجیوں کی لاشیں گننا۔

شیئر کریں:
frontpage hit counter