دوحہ میں امریکی اڈے پر ایرانی میزائل حملے کے بعد قطر نے سخت ردعمل دیتے ہوئے ایرانی سفیر کو طلب کیا، جبکہ ایران نے اس حملے کو دفاعی اقدام قرار دیا۔
دوحہ: قطر نے اپنے دارالحکومت میں واقع امریکی فوجی اڈے "العدید” پر ایرانی میزائل حملے کے بعد ایران کے سفیر کو دفتر خارجہ طلب کر لیا ہے۔ قطری وزارت خارجہ کے مطابق، ایران کی جانب سے کیے گئے اس اقدام پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے اور تہران پر زور دیا گیا ہے کہ وہ قطر کی سالمیت اور خودمختاری کا مکمل احترام کرے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ بین الاقوامی قانون کے تحت ایران کے دفاعی حق کے طور پر کیا گیا تھا، اور اس کا ہدف صرف امریکی افواج تھیں، نہ کہ قطر یا اس کی سرزمین۔ ان کے مطابق، ایران اور قطر کے درمیان برادرانہ تعلقات قائم ہیں اور قائم رہیں گے۔
اس موقع پر ایران کے نائب وزیر خارجہ ماجد تخت روانچی نے بھی قطری حکام کو یقین دہانی کرائی کہ ایران خطے میں امن و استحکام کا خواہاں ہے، اور ایک اچھے ہمسائے کی حیثیت سے دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔
یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں امریکہ نے ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا، جس کے ردِ عمل میں ایران نے قطر میں واقع امریکی فوجی اڈے "العدید” پر میزائل داغے۔ خوش قسمتی سے اس حملے میں کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔