اسرائیل نسل کشی کر رہا ہے، بھارتی حکومت کی خاموشی شرمناک، پریانکا گاندھی

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

کانگریس رہنما پریانکا گاندھی نے کہا کہ اسرائیل نے 60 ہزار سے زائد افراد کو قتل کیا، جن میں 18 ہزار 430 بچے شامل ہیں، بھارتی حکومت کی خاموشی کو جرم قرار دیا۔

نئی دہلی، بھارت کی سیاسی جماعت کانگریس کی جنرل سیکریٹری پریانکا گاندھی نے اسرائیل پر نسل کشی کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں جاری مظالم اور انسانی بحران پر عالمی اور ملکی سطح پر خاموشی قابلِ مذمت ہے۔

latest urdu news

اپنے ایک بیان میں پریانکا گاندھی نے کہا کہ اسرائیل اب تک 60 ہزار سے زیادہ فلسطینیوں کو قتل کر چکا ہے، جن میں 18 ہزار 430 بچے شامل ہیں۔ ان کے مطابق، اسرائیلی محاصرے اور پابندیوں کے باعث غزہ میں سینکڑوں بچے اور کئی دیگر افراد شدید غذائی قلت اور بھوک سے جان گنوا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے معصوم شہریوں اور بچوں کو نشانہ بنانا ایک سنگین انسانی المیہ ہے، لیکن اس پر کارروائی نہ ہونا اور خاموشی اختیار کرنا بذاتِ خود ایک جرم کے مترادف ہے۔

کانگریس رہنما نے بھارتی حکومت پر بھی کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ شرمناک ہے کہ جب دنیا بھر میں انسانی حقوق کی پامالی اور قتلِ عام کی مذمت کی جا رہی ہے، بھارتی حکومت اسرائیل کے مظالم پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

پریانکا گاندھی نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر غزہ میں جاری تشدد، محاصرے اور انسانی بحران کو ختم کرنے کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے جرائم کو نظرانداز کرنا مستقبل میں مزید خونریزی اور انسانی المیوں کا راستہ ہموار کرتا ہے۔

ان کے بیان کو بھارتی سیاسی حلقوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے بھی موضوع بحث بنایا، جبکہ سوشل میڈیا پر اس حوالے سے مختلف آرا سامنے آ رہی ہیں۔ پریانکا گاندھی کے اس مؤقف کو اسرائیل-فلسطین تنازع پر بھارت میں جاری بحث کا ایک اہم موڑ قرار دیا جا رہا ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter