پوپ لیو نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ معصوم بچوں کی لاشوں پر نوحہ کناں والدین کی چیخیں دل دہلا دینے والی ہیں، اسرائیل اور حماس انسانی قوانین کی پاسداری کریں۔
ویٹی کن سٹی سے جاری بیان میں کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ لیو نے غزہ میں جاری خونی صورتحال پر شدید دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ایک بار پھر فوری جنگ بندی کی پرزور اپیل کی ہے۔ سینٹ پیٹرز اسکوائر پر ہزاروں افراد سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غزہ کے مظلوم والدین اپنے بچوں کی لاشوں کو سینے سے لگائے بیٹھے ہیں، ان کی دل دہلا دینے والی چیخیں آسمان تک پہنچ رہی ہیں۔
پوپ لیو کا کہنا تھا کہ غزہ میں فوری طور پر لڑائی بند کی جائے اور بین الاقوامی انسانی قوانین کا احترام کیا جائے۔ انہوں نے اسرائیل اور حماس دونوں سے مطالبہ کیا کہ وہ جنگ سے متاثرہ افراد کو ریلیف پہنچانے اور مزید خونریزی سے بچنے کے لیے اقوام متحدہ کے انسانی ضابطوں پر عمل کریں۔
پوپ کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب غزہ میں اسرائیلی حملے شدت اختیار کر چکے ہیں، مقامی ذرائع کے مطابق امدادی سامان لینے کے لیے جمع ہونے والے نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے تین افراد شہید اور چھتالیس زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ صبح سے اب تک مجموعی طور پر تیس فلسطینی اسرائیلی بمباری میں شہید ہو چکے ہیں۔
دوسری طرف سابق اسرائیلی وزیراعظم ایہود اولمرٹ نے بھی نیتن یاہو حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کو جان بوجھ کر بھوکا رکھنا ایک جنگی جرم ہے، موجودہ حکومت ایک غنڈہ گرد گروہ پر مشتمل ہے جو عالمی ضمیر کو روندنے پر تُلا ہوا ہے۔
یاد رہے کہ پوپ لیو ماضی میں بھی متعدد بار فلسطینی عوام کے حق میں آواز اٹھا چکے ہیں، انہوں نے غزہ پر اسرائیلی حملوں کو انسانیت سوز قرار دیتے ہوئے نہ صرف جنگ بندی بلکہ عالمی ضمیر کی بیداری کی اپیل کی تھی، پوپ کا کردار بین الاقوامی امن کے لیے ایک اخلاقی آواز کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے اور اس بار بھی اُن کی اپیل نے دنیا بھر میں ہمدردی کی لہر پیدا کر دی ہے۔
حالیہ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ حماس نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے پیش کی گئی نئی تجاویز کی مخالفت کر دی ہے، جس سے خطے کی صورتحال مزید کشیدہ ہو گئی ہے۔ اس حوالے سے تفصیلی خبر کے لیے ہماری ایک اور رپورٹ بھی ملاحظہ کریں: حماس نے غزہ جنگ بندی کی نئی تجاویز کی مخالفت کر دی۔