اوباما نے غزہ میں بھوک سے اموات کو ظلم قرار دے دیا

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

باراک اوباما نے غزہ میں خوراک و پانی کی قلت کو ظلم قرار دیتے ہوئے امداد کی فوری بحالی پر زور دیا، آکسفیم نے مکمل جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا۔

امریکا کے سابق صدر باراک اوباما نے غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں سے پیدا ہونے والے انسانی بحران اور غذائی قلت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے ظلم قرار دیا ہے۔

latest urdu news

اپنے بیان میں اوباما نے کہا کہ غزہ کے عام شہریوں کو خوراک اور پانی سے محروم رکھنا کسی بھی طور جائز قرار نہیں دیا جا سکتا، اور فوری طور پر امداد کی فراہمی کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔ انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ فلسطینی علاقوں میں بھوک سے متعلق موصول ہونے والی اطلاعات اس بات کا تقاضا کرتی ہیں کہ عالمی برادری فوری اور مؤثر اقدامات کرے تاکہ انسانی جانیں بچائی جا سکیں۔

باراک اوباما نے کہا کہ غزہ کے بحران کا دیرپا حل اسی وقت ممکن ہے جب تمام یرغمالیوں کو بازیاب کروایا جائے اور اسرائیل اپنی فوجی کارروائیاں بند کرے۔ ان کے مطابق یہ دونوں نکات امن کی طرف بڑھنے کے لیے ناگزیر ہیں۔

غزہ جنگ: امریکا کو جلد جنگ بندی معاہدے کی امید، مذاکرات فیصلہ کن مرحلے میں داخل

دوسری جانب بین الاقوامی فلاحی تنظیم آکسفیم نے بھی اسرائیل کی جانب سے انسانی امداد پر عائد سخت پابندیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ چند امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے دینا مہینوں سے جاری دانستہ بھوک کے بحران کا حل نہیں ہو سکتا۔ آکسفیم کے بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل کی جانب سے امدادی قافلوں میں معمولی نرمی دراصل عالمی دباؤ کا وقتی جواب ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ مکمل تباہی کے بعد معمولی امداد کسی بڑے انسانی بحران کا مداوا نہیں کر سکتی۔

تنظیم نے مطالبہ کیا کہ غزہ کی تمام کراسنگ کو بلا تاخیر، مکمل طور پر اور محفوظ طریقے سے کھولا جائے تاکہ انسانی امداد باآسانی متاثرہ عوام تک پہنچ سکے۔ آکسفیم نے واضح کیا کہ غزہ کے مسئلے کا حل صرف اور صرف مستقل جنگ بندی اور سیاسی حل میں ہے، اس سے کم کوئی بھی اقدام محض وقتی ریلیف ہوگا جو دیرپا امن کے راستے میں رکاوٹ بنے گا۔

یاد رہے کہ غزہ میں جاری اسرائیلی بمباری، محاصرے اور امدادی رکاوٹوں کے باعث لاکھوں افراد غذائی قلت، بے گھری اور طبی سہولیات کی عدم دستیابی جیسے شدید مسائل سے دوچار ہیں، جبکہ اقوام متحدہ اور دیگر عالمی تنظیمیں اس صورتِ حال کو انسانیت سوز بحران قرار دے چکی ہیں۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter