ناروے میں دنیا کی پہلی کمرشل سروس نے سمندر کی تہہ میں کاربن محفوظ کرنا شروع کر دیا

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

"نارتھرن لائٹس” منصوبے کے تحت یورپی صنعتوں سے خارج کاربن ڈائی آکسائیڈ کو مائع شکل میں ناروے لا کر سمندر کی تہہ میں محفوظ کیا جا رہا ہے، ابتدائی انجیکشن جرمنی کے سیمنٹ پلانٹ سے کیا گیا۔

ناروے نے ماحولیاتی تبدیلی پر قابو پانے کی سمت ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے دنیا کی پہلی کمرشل سروس کے تحت کاربن ڈائی آکسائیڈ (CO2) کو سمندر کی تہہ میں محفوظ کرنا شروع کر دیا ہے۔ اس منصوبے کا مقصد فضا میں کاربن کے اخراج کو کم کرکے ماحولیاتی بحران پر قابو پانا ہے۔

latest urdu news

بین الاقوامی آئل کمپنیاں ایکوئینور، شیل اور ٹوٹل انرجیز کے اشتراک سے تیار کردہ اس منصوبے کو ’’نارتھرن لائٹس‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔ اس ٹیکنالوجی کے تحت یورپی کارخانوں سے خارج ہونے والی کاربن ڈائی آکسائیڈ کو مائع شکل میں جہاز کے ذریعے ناروے لایا جاتا ہے، جہاں اسے پائپ لائن کے ذریعے تقریباً ڈھائی کلومیٹر گہرائی تک سمندر کی تہہ میں پہنچا کر مستقل طور پر محفوظ کیا جاتا ہے۔

پہلا کاربن انجیکشن جرمنی کے ایک سیمنٹ پلانٹ سے کیا گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ ٹیکنالوجی ان صنعتوں کے لیے نہایت اہم ہے جنہیں مکمل طور پر "کاربن فری” کرنا مشکل ہے، مثلاً سیمنٹ اور اسٹیل۔

منصوبہ اس وقت سالانہ 15 لاکھ ٹن کاربن ذخیرہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور توقع ہے کہ دہائی کے اختتام تک یہ صلاحیت بڑھ کر 50 لاکھ ٹن سالانہ تک پہنچ جائے گی۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter