مشرقِ وسطیٰ میں جاری کشیدگی پر عالمی ردعمل میں شدت آتی جا رہی ہے، اور اب شمالی کوریا بھی اسرائیل اور امریکا کے خلاف کھل کر میدان میں آ گیا ہے۔ شمالی کوریا کی وزارتِ خارجہ نے ایک سخت بیان جاری کرتے ہوئے اسرائیلی کارروائیوں کو عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔
عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق، شمالی کوریا نے اسرائیل کو "دنیا کے لیے کینسر” قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ امریکا اور یہودی قوتیں عالمی امن کو تباہ کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران پر اسرائیلی حملے نہ صرف غیرقانونی ہیں بلکہ انسانیت کے خلاف جرم بھی ہیں۔
شمالی کوریا کی وزارتِ خارجہ نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل کی حالیہ جارحیت، جس میں پاسدارانِ انقلاب کے ڈرون یونٹ کے دوسرے کمانڈر کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے، خطے کو ایک نئی اور خطرناک جنگ کی طرف دھکیل رہی ہے۔ ان کے مطابق، یہ جنگ نہ صرف مشرقِ وسطیٰ بلکہ پوری دنیا کے امن کو متاثر کر سکتی ہے۔
بیان میں فوری جنگ بندی کی اپیل کی گئی ہے اور عالمی قوتوں و اداروں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ مداخلت کر کے صورتحال کو مزید بگڑنے سے روکیں۔ شمالی کوریا نے خبردار کیا ہے کہ "جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، اور اب وقت آ گیا ہے کہ جنگ کے حامیوں کو منہ توڑ جواب دیا جائے۔”
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو دو ہفتے کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل ایران کی جوہری تنصیبات کو مکمل طور پر تباہ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا، اور کسی بھی فوجی کارروائی کا فیصلہ آخری آپشن ہوگا۔
خطے میں تیزی سے بدلتے حالات نے عالمی برادری کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے، اور اب دیکھنا یہ ہے کہ آئندہ چند دنوں میں عالمی طاقتیں اس بحران کو کس سمت لے جاتی ہیں۔