ابوجا: نائیجیریا کی شمالی ریاست نائیجر میں ایک المناک کشتی حادثے کے نتیجے میں کم از کم 60 افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ درجنوں اب بھی لاپتا ہیں۔
حکام کے مطابق کشتی میں 100 سے زائد مسافر سوار تھے جو تُنگان سُولے سے دوگّا کے لیے روانہ ہوئے تھے۔ دورانِ سفر کشتی ایک دریا میں موجود درخت کے تنے سے ٹکرا کر اُلٹ گئی۔
حادثے کے فوری بعد ریسکیو ٹیموں نے کئی افراد کو زندہ نکال لیا، تاہم درجنوں مسافروں کی تلاش کے لیے آپریشن بدستور جاری ہے۔ مقامی حکام کا کہنا ہے کہ پانی کے تیز بہاؤ اور محدود وسائل کے باعث امدادی کارروائیوں میں شدید مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد مزید بڑھ سکتی ہے۔
نائیجیریا میں مون سون کے موسم کے دوران کشتی حادثات عام ہو چکے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ان سانحات کی بنیادی وجوہات میں کشتیوں پر ضرورت سے زیادہ بوجھ ڈالنا، ان کی خستہ حالی، اور مسافروں کے لیے لائف جیکٹس جیسی بنیادی حفاظتی سہولیات کی عدم فراہمی شامل ہے۔ اکثر کشتیوں کی مرمت نہیں کی جاتی اور غیر تربیت یافتہ افراد انہیں چلاتے ہیں۔
حکام نے متاثرہ خاندانوں سے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس واقعے کی مکمل تحقیقات کریں گے۔ ساتھ ہی وعدہ کیا گیا ہے کہ کشتیوں کے حفاظتی معیار کو بہتر بنانے کے لیے نئے ضوابط نافذ کیے جائیں گے تاکہ آئندہ ایسے دردناک حادثات سے بچا جا سکے۔
موریطانیہ کے قریب تارکین وطن کی کشتی الٹ گئی، 49 ہلاکتوں کی تصدیق
نائیجیریا کے دیہی علاقوں میں کشتی رانی آمد و رفت کا ایک عام ذریعہ ہے، لیکن حفاظتی نظام نہ ہونے کے برابر ہے، جس کے باعث ہر سال سینکڑوں افراد اپنی جان گنوا بیٹھتے ہیں۔ یہ واقعہ ایک بار پھر توجہ دلاتا ہے کہ ترقی پذیر ممالک میں انفراسٹرکچر اور عوامی تحفظ پر فوری توجہ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔