نیویارک میں موسلا دھار بارش سے شہری زندگی مفلوج، نیو جرسی میں 2 افراد ہلاک، ایمرجنسی نافذ
نیویارک: امریکا کے شہر نیویارک میں پیر کی رات ہونے والی شدید بارش نے شہری زندگی کا نظام درہم برہم کر دیا۔ سڑکیں، ریلوے ٹریک اور انڈر گراؤنڈ اسٹیشن پانی میں ڈوب گئے، جب کہ متعدد گاڑیاں سیلابی پانی میں پھنس گئیں۔
ریلوے سروسز معطل ہو گئیں اور شہریوں کو شدید سفری مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مین ہٹن کے مشہور سینٹرل پارک میں صرف ایک گھنٹے میں 5 سینٹی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ کی گئی، جو نیویارک کی تاریخ کی دوسری بڑی 60 منٹ کی بارش ہے۔
نیویارک کے میئر ایرک ایڈمز نے شہر میں ہنگامی اقدامات کا جائزہ لیتے ہوئے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ گھروں میں رہیں اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
شدید بارشوں کے باعث نیو جرسی میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں ایک گاڑی سیلابی ریلے میں بہہ گئی، جس کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق ہو گئے۔ اس واقعے کے بعد نیو جرسی میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
نیو جرسی کے گورنر نے بارشوں کو موسمیاتی تبدیلی کا واضح نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کچھ علاقوں میں صرف ڈھائی گھنٹوں میں 6 انچ (تقریباً 15.25 سینٹی میٹر) بارش ریکارڈ کی گئی، جو معمول سے کئی گنا زیادہ ہے۔
ریاستی اور شہری حکام نے ریسکیو ٹیموں کو الرٹ کر دیا ہے، جب کہ آئندہ 24 گھنٹوں میں مزید بارش کی پیشگوئی کی جا رہی ہے۔ شہریوں کو غیر ضروری سفر سے گریز اور محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
یاد رہے کہ نیویارک اور اس کے گردونواح میں حالیہ برسوں میں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات شدت اختیار کر چکے ہیں، جن میں طوفانی بارشیں، ہیٹ ویوز اور طوفان شامل ہیں۔ یہ حالات نہ صرف شہری نظام کو متاثر کر رہے ہیں بلکہ ماحولیاتی پالیسیوں اور اقدامات پر فوری عملدرآمد کی ضرورت کو بھی نمایاں کر رہے ہیں۔