اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے غزہ کی پوری پٹی پر قبضے کے لیے فوجی آپریشن کو وسعت دینے کا فیصلہ کر لیا، 7 اکتوبر سے اب تک 60 ہزار 839 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
غزہ — اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو نے غزہ کی مکمل پٹی پر فوجی قبضے کے لیے کارروائیوں کو وسعت دینے کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے۔
اسرائیلی چینل 12 کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو اس منصوبے کو آج ہونے والے کابینہ اجلاس میں منظوری کے لیے پیش کریں گے، جس کے بعد غزہ کے ان تمام علاقوں میں فوجی کارروائیاں کی جائیں گی جہاں یرغمالیوں کی موجودگی کا شبہ ہے۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ زیرِ غور منصوبہ نہ صرف موجودہ کارروائیوں کو تیز کرے گا بلکہ غزہ کے کئی اہم علاقوں پر دوبارہ مکمل کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش بھی کی جائے گی۔ اس سے قبل اسرائیلی اخبار ’ہاریٹز‘ نے رپورٹ کیا تھا کہ نیتن یاہو نے کابینہ کو ایک امریکی حمایت یافتہ منصوبہ پیش کیا ہے جس کے تحت مخصوص حصوں پر فوجی قبضہ دوبارہ قائم کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔
دوسری جانب فلسطینی وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیل کی 7 اکتوبر 2023 سے جاری جارحیت میں غزہ میں اب تک 60 ہزار 839 افراد شہید ہو چکے ہیں، جبکہ 1 لاکھ 49 ہزار 588 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ ان میں خواتین، بزرگ، اور خاص طور پر بچے بڑی تعداد میں شامل ہیں۔
ترک میڈیا کی رپورٹس کے مطابق غزہ میں ہر گزرتا لمحہ ایک اور فلسطینی بچے کی جان لے رہا ہے۔ اب تک 18 ہزار 592 سے زائد بچے شہید ہو چکے ہیں، جو گزشتہ 22 ماہ میں ہونے والی کل ہلاکتوں کا تقریباً 31 فیصد بنتے ہیں۔ یہ صورتِ حال انسانی تاریخ کے بدترین سانحات میں شمار کی جا رہی ہے۔
یاد رہے کہ عالمی برادری کی جانب سے اسرائیلی مظالم پر شدید تنقید کے باوجود نہ صرف بمباری کا سلسلہ جاری ہے بلکہ اب قبضے کے باقاعدہ منصوبوں پر بھی غور کیا جا رہا ہے، جس سے خطے میں ایک بڑے انسانی بحران کے مزید گہرے ہونے کا خدشہ ہے۔