ممبئی ٹرین بم دھماکہ کیس: 12 میں سے 11 ملزمان 18 سال بعد بری

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

ممبئی ہائیکورٹ نے 2006 کے ٹرین حملوں کے 12 ملزمان میں سے 11 کو ناکافی ثبوتوں کی بنیاد پر بری کر دیا، ایک ملزم دورانِ اپیل وفات پا چکا۔

ممبئی ہائیکورٹ نے 2006 میں پیش آنے والے ہولناک ٹرین بم دھماکوں کے مقدمے میں سزا یافتہ تمام 12 ملزمان میں سے 11 کو بری کرنے کا فیصلہ سنا دیا ہے، جبکہ بارہواں ملزم اپیل کے دوران وفات پا چکا ہے۔ عدالت کے مطابق پراسیکیوشن الزامات ثابت کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہی، اور ناکافی شواہد کی بنیاد پر یہ فیصلہ سنایا گیا ہے۔

latest urdu news

واضح رہے کہ جولائی 2006 میں ممبئی کے مختلف ریلوے اسٹیشنوں پر سات بم دھماکے ہوئے تھے جن کے نتیجے میں 189 افراد ہلاک جبکہ 827 زخمی ہو گئے تھے۔ یہ حملے شہر کی مصروف ترین لوکل ٹرینوں پر اس وقت کیے گئے جب وہ مسافروں سے بھری ہوئی تھیں، اور انہیں بھارت میں دہشت گردی کے بدترین واقعات میں شمار کیا گیا۔

ٹرائل کورٹ نے 2015 میں ان 12 افراد کو مجرم قرار دیتے ہوئے ان میں سے 5 کو سزائے موت اور دیگر کو عمر قید سمیت مختلف سزائیں سنائی تھیں۔ تاہم، ملزمان نے فیصلے کے خلاف ممبئی ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔ عدالتِ عالیہ نے مقدمے میں پیش کیے گئے شواہد کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملزمان کے جرم میں ملوث ہونے کا یقین دلائل کی بنیاد پر قائم نہیں ہو سکا۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ پراسیکیوشن کی جانب سے ٹھوس شواہد پیش نہ کیے جا سکے اور واقعاتی شہادتوں کی بنیاد پر دی گئی سزائیں قابلِ قبول نہیں ہیں۔ اس فیصلے کی روشنی میں تمام زندہ ملزمان کو فوری طور پر جیل سے رہا کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ 2006 کے بم دھماکے بھارتی تاریخ کے مہلک ترین دہشت گرد حملوں میں شمار ہوتے ہیں جن میں ملوث ہونے کے الزامات پر کئی مسلم نوجوانوں کو گرفتار کر کے برسوں تک مقدمات میں گھسیٹا گیا۔ اس کیس کا عدالتی فیصلہ نہ صرف بھارت کے عدالتی نظام پر سوالات اٹھا رہا ہے بلکہ انسانی حقوق کے متعدد عالمی ادارے بھی ایسے مقدمات میں انصاف کی تاخیر اور اقلیتوں کے خلاف امتیازی سلوک پر تنقید کرتے رہے ہیں۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter