مکیش امبانی نے کووڈ-19 کے دوران کمپنی کے مالی مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے گزشتہ پانچ سال سے کوئی تنخواہ نہیں لی، جبکہ ان کے بیٹے اور اہلیہ معاوضہ وصول کرتے ہیں۔
ایشیا کے امیر ترین شخص مکیش امبانی، جن کی دولت کا تخمینہ 98 ارب ڈالر کے قریب ہے، ریلائنس انڈسٹریز کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر ہیں۔ حیران کن بات یہ ہے کہ وہ گزشتہ پانچ سال سے اپنی کمپنی میں کوئی تنخواہ وصول نہیں کر رہے ہیں۔
یہ فیصلہ انہوں نے کووڈ-19 وبا کے دوران کیا تھا جب دنیا بھر کی کمپنیاں مالی مشکلات کا شکار تھیں۔ اس سے قبل 2008 سے 2020 تک مکیش امبانی کو سالانہ تقریباً 15 کروڑ بھارتی روپے تنخواہ دی جاتی تھی۔ کمپنی کے گوشواروں کے مطابق وہ نہ صرف تنخواہ بلکہ کسی قسم کے الاؤنسز یا مراعات بھی حاصل نہیں کرتے۔
دوسری جانب، ان کے بیٹے اننت امبانی، آکاش امبانی اور ایشا امبانی کو ہر سال تقریباً 2.31 کروڑ بھارتی روپے معاوضہ ملتا ہے۔ مکیش امبانی کی اہلیہ بھی اگست 2023 تک بطور ڈائریکٹر خدمات انجام دیتی رہیں اور انہیں کمپنی کی جانب سے sitting fees کے طور پر 2 لاکھ روپے دیے جاتے تھے۔
مکیش امبانی کا یہ اقدام مالی احتیاط اور کمپنی کے استحکام کو فروغ دینے کے لیے ایک نمایاں مثال سمجھا جاتا ہے۔