ممبئی،بھارت کے سینئر صحافی اور نیوز ویب سائٹ "دی وائر” کے بانی ایڈیٹر سدھارتھ وردراجن نے وزیرِاعظم نریندر مودی کی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ مودی نے ذاتی سیاسی فائدے کے لیے ایک نہایت خطرناک راستہ چنا۔
سدھارتھ کے مطابق "آپریشن سندور” مودی حکومت کی ایسی حکمتِ عملی تھی جو غلط اندازوں اور ناقص فیصلوں پر مبنی تھی۔ ان کا کہنا ہے کہ چاہے حکومت یہ تاثر دینے کی کوشش کرے کہ بھارت نے تمام اہداف حاصل کر لیے یا یہ ظاہر کرے کہ پاکستان عالمی طاقتوں کے پاس فریاد لے کر پہنچا، حقیقت یہ ہے کہ مودی نے ایک ایسا فیصلہ کیا جس کے منفی نتائج پہلے سے واضح تھے۔
انہوں نے بھارتی فضائیہ کی جانب سے آپریشن پر مکمل خاموشی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ صرف یہ کہنا کافی نہیں کہ تمام پائلٹ واپس آ گئے، بلکہ یہ بھی واضح ہونا چاہیے کہ تمام طیارے بھی بحفاظت لوٹے یا نہیں۔ ان کے مطابق مودی حکومت نقصانات کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہے کیونکہ ان کا اعتراف سیاسی مشکلات کو جنم دے سکتا ہے اور عوامی تاثر میں تبدیلی لا سکتا ہے۔
سدھارتھ وردراجن کا کہنا تھا کہ آپریشن کے بعد پاکستان کا بیانیہ عالمی سطح پر سنجیدگی سے لیا جانے لگا ہے، اور امریکا سمیت متعدد ممالک نے کشمیر کو ایک بین الاقوامی مسئلہ تسلیم کرنا شروع کر دیا ہے۔
دنیا کے اکثر ممالک خارجہ پالیسی میں سفارتی، اقتصادی اور عسکری ذرائع کا متوازن استعمال کرتے ہیں، مگر مودی سرکار نے محض سیاسی مفادات کے لیے عسکری بیانیے کو ترجیح دی، حالانکہ انہیں بخوبی علم تھا کہ پاکستان کے ساتھ مکمل جنگ چھیڑنا ممکن نہیں۔