مسجد نبوی ﷺ کے آسمان پر شعلے کی ویڈیو وائرل ،سعودی حکومت نے حقیقت واضح کردی

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

مدینہ منورہ میں مسجد نبوی ﷺ کے آسمان پر ایک دھماکے کے بعد دکھائی دینے والے شعلے کی ویڈیو حالیہ دنوں سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، جس پر صارفین کی جانب سے مختلف قیاس آرائیاں سامنے آئیں۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دھماکے کے بعد فضا میں ایک شعلہ بلند ہوتا ہے، جسے بعض افراد نے آسمانی نشانی تو کچھ نے میزائل حملہ قرار دیا۔

latest urdu news

سوشل میڈیا پر بعض صارفین کا دعویٰ تھا کہ یہ واقعہ یمن سے اسرائیل پر داغے گئے میزائل کا نتیجہ ہے، جو سعودی حدود میں آ کر گرایا گیا۔ ان تبصروں نے عوام میں تشویش اور تجسس پیدا کر دیا، خاص طور پر اس لیے کہ یہ منظر مسجد نبوی ﷺ کے قریب دیکھا گیا تھا۔

تاہم اب سعودی حکومت کی جانب سے اس واقعے کی باضابطہ وضاحت سامنے آ گئی ہے۔ حرمین الشریفین سے متعلق اپ ڈیٹس فراہم کرنے والے سرکاری سوشل میڈیا پیج نے بتایا کہ جمعرات کی صبح تقریباً 5 بج کر 40 منٹ پر ایک غیر قانونی ڈرون سعودی فضائی حدود میں داخل ہوا تھا، جسے مدینہ منورہ کے قریب مار گرایا گیا۔

سرکاری وضاحت میں کہا گیا کہ یہ واقعہ کسی میزائل حملے یا بیرونی جارحیت کا نتیجہ نہیں تھا بلکہ ایک غیر مجاز ڈرون کی سرگرمی تھی، جس پر سعودی دفاعی نظام نے فوری کارروائی کرتے ہوئے اسے تباہ کر دیا۔ اس کے ساتھ عوام سے اپیل کی گئی کہ وہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی غیر مصدقہ معلومات پر یقین نہ کریں اور صرف سرکاری ذرائع سے ہی خبروں کی تصدیق کریں۔

اس بیان کے بعد وائرل ویڈیوز سے متعلق قیاس آرائیاں دم توڑ گئیں اور صورتحال واضح ہو گئی کہ مسجد نبوی ﷺ کے قریب دکھائی دینے والا شعلہ دراصل سعودی فضائیہ کی دفاعی کارروائی کا نتیجہ تھا، نہ کہ کوئی غیر معمولی یا خطرناک واقعہ۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter