غزہ: اسرائیلی بحری افواج نے فریڈم فلوٹیلا کولیشن کے تحت غزہ جانے والی امدادی کشتی میڈلین پر بین الاقوامی پانیوں میں ڈرونز کے ذریعے حملہ کیا اور اسے زبردستی قبضے میں لے کر اشدود بندرگاہ منتقل کر دیا۔ کشتی میں سوار تمام افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے میڈلین کا گھیراؤ کرنے کے بعد کشتی کی کمیونیکیشن کو مکمل طور پر جام کر دیا، عملے کو فون بند کرنے کا حکم دیا گیا، جس کے بعد کشتی سے جاری لائیو نشریات بھی منقطع ہو گئیں۔
رپورٹس کے مطابق ڈرونز کے ذریعے کیے گئے حملے میں ایک سفید کیمیکل اسپرے استعمال کیا گیا جس سے کشتی پر موجود افراد کی جلد متاثر ہوئی۔ اسپرے کی نوعیت اور اس کے اثرات کے حوالے سے تاحال تفصیلات سامنے نہیں آ سکیں۔
اسرائیلی وزارت خارجہ نے کشتی کو روکنے کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فریڈم فلوٹیلا کا مقصد "سیاسی اشتعال انگیزی” تھا، اور کشتی کو اسرائیل کے اشدود پورٹ منتقل کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ میڈلین 6 جون کو اطالوی جزیرے سسلی سے روانہ ہوئی تھی، جس میں معروف ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ، یورپی پارلیمان کی رکن ریما حسن، اور دیگر ممالک کے 12 افراد سوار تھے۔ کشتی کا مقصد محصور غزہ کے عوام کے لیے امداد پہنچانا تھا۔
انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس اقدام کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے فوری طور پر کشتی اور عملے کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔