غزہ پر اسرائیلی فورسز کے مسلسل حملے رکنے کا نام نہیں لے رہے۔ تازہ ترین فضائی اور زمینی کارروائیوں میں مزید 51 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں 8 افراد وہ بھی شامل ہیں جو امداد کے حصول کے لیے کھڑے تھے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، اسرائیلی افواج نے امدادی مراکز کے قریب فائرنگ کی، جہاں لوگ خوراک اور پانی حاصل کرنے کے لیے جمع تھے۔ خان یونس میں بے گھر افراد کے خیمہ کیمپوں پر کی گئی بمباری میں کم از کم 8 شہریوں کی جانیں چلی گئیں، جبکہ وسطی غزہ کے علاقے دیر البلح میں ایک خیمے پر حملے میں مزید 4 افراد شہید ہوئے۔
غزہ کے سرکاری میڈیا آفس کے مطابق، اسرائیل کی جانب سے جاری دو سالہ جنگ میں اب تک 62 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں 18,885 بچے بھی شامل ہیں۔ یہ جنگ انسانی حقوق کے عالمی اداروں کے لیے ایک مسلسل آزمائش بن چکی ہے، جو بار بار جنگ بندی کی اپیل کر چکے ہیں مگر صورت حال بدستور بدترین ہے۔
اسرائیلی آرمی چیف نے غزہ سٹی پر قبضے کے منصوبے کی منظوری دے دی
ادھر حماس کی جانب سے قطر اور مصر کی طرف سے پیش کی گئی جنگ بندی کی تجاویز پر رضامندی ظاہر کی گئی ہے، تاہم اسرائیلی حکومت کی جانب سے تاحال کوئی سرکاری ردعمل سامنے نہیں آیا۔ یہ خاموشی خطے میں کشیدگی کو مزید بڑھا رہی ہے اور ممکنہ انسانی المیے کے خدشات کو جنم دے رہی ہے۔