اسرائیلی حملوں میں غزہ میں 50 سے زائد فلسطینی شہید، ہزار سے زائد عمارتیں تباہ، یمن میں 6 افراد ہلاک، 67 زخمی۔
غزہ پر اسرائیلی فوج کے تازہ حملوں میں مزید 50 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے جبکہ ایک ہزار سے زائد عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں۔ قطری نشریاتی ادارے کے مطابق شمالی غزہ میں اسرائیلی ٹینکوں نے گولہ باری کی، جبکہ جنوبی اور وسطی حصوں میں باقاعدہ فضائی بمباری کی گئی، جسے غزہ پر مکمل قبضے کی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔
حملوں میں جاں بحق افراد میں امداد کے متلاشی 24 فلسطینی بھی شامل ہیں، جبکہ بھوک اور غذائی قلت کے باعث مزید 8 افراد ہلاک ہوئے، جس کے بعد غذائی قلت سے اموات 115 بچوں سمیت 289 ہو چکی ہیں۔ اس کے نتیجے میں غزہ میں مجموعی طور پر 62,600 سے زائد افراد شہید اور ایک لاکھ 57 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے رام اللہ علاقے میں 14 فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا۔
ادھر یمن کے دارالحکومت صنعا میں اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں 6 افراد جاں بحق اور 67 زخمی ہو گئے۔
اسرائیلی طیاروں نے صدارتی کمپلیکس کے نزدیک میزائل اور ایندھن کے گودام، پاور اسٹیشن اور فوجی کمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا۔
اسرائیلی دعوے کے مطابق یہ کارروائی حوثیوں کی جانب سے اسرائیل پر کیے جانے والے حملوں کے جواب میں کی گئی ہے۔ یاد رہے کہ دو روز قبل یمن سے اسرائیل پر میزائل حملہ ہوا تھا، جسے اسرائیل نے ناکام بنانے کا دعویٰ کیا تھا۔
یاد رہے کہ غزہ اور یمن میں اسرائیلی حملے نہ صرف انسانی جانوں کے لیے خطرہ ہیں بلکہ علاقے میں امن و سلامتی کے لیے بھی سنگین نتائج مرتب کر رہے ہیں، جبکہ بین الاقوامی برادری اور یورپی ممالک پر دباؤ بڑھ رہا ہے کہ وہ اسرائیل اور حماس کے درمیان کشیدگی میں واضح موقف اختیار کریں۔