اسرائیل نے غزہ کے النصر اسپتال کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں ایک صحافی سمیت متعدد فلسطینی جاں بحق ہوگئے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فوج کے حملوں میں 49 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، جن میں ایک صحافی بھی شامل ہے۔
اسرائیل نے غزہ میں اپنی جارحانہ کارروائیاں جاری رکھتے ہوئے النصر اسپتال پر حملہ کیا، تاہم اس دعوے کے کوئی شواہد پیش نہیں کیے گئے کہ اسپتال میں حماس کا کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر قائم تھا۔
دوسری طرف اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے غزہ کی مکمل ناکہ بندی ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم نے خبردار کیا ہے کہ دنیا کو غزہ میں قحط سرکاری طور پر اعلان ہونے کا انتظار نہیں کرنا چاہیے، کیونکہ خوراک اور بنیادی سہولیات کی کمی کے باعث وہاں ہلاکتیں شروع ہوچکی ہیں۔
عالمی ادارے (جو دنیا بھر میں غذائی قلت پر نظر رکھتے ہیں) کا کہنا ہے کہ غزہ کی پوری آبادی انتہائی شدید بھوک اور فاقہ کشی کا شکار ہے۔