غزہ پر حملوں سے قبل اسرائیل نے امریکا کو آگاہ کردیا تھا، اسرائیلی میڈیا

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسرائیلی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ پر تازہ فضائی حملوں سے پہلے امریکی حکومت کو اپنے اقدامات سے مطلع کر دیا تھا۔ تاہم امریکی حکام نے تاحال اس اطلاع کی نہ تصدیق کی ہے اور نہ تردید۔

latest urdu news

رپورٹس کے مطابق، اسرائیلی وزیرِ اعظم کی ہدایت پر صیہونی فوج نے غزہ کے مختلف علاقوں پر شدید بمباری کی۔ ایک میزائل الشفاء اسپتال کے عقب میں جا گرا، جس کے باعث مریضوں اور طبی عملے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔

عرب میڈیا کے مطابق، تازہ فضائی حملوں میں 20 فلسطینی شہید ہوئے جبکہ درجنوں زخمی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ 10 اکتوبر کو طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کے بعد سے اب تک اسرائیل 125 مرتبہ معاہدے کی خلاف ورزی کر چکا ہے، جن کے نتیجے میں 94 فلسطینی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

لگتا ہے یہاں ایٹم بم گرایا گیا ہو: ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر کا غزہ کے دورے کے بعد بیان

واضح رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدہ 10 اکتوبر کو طے پایا تھا، جس پر 13 اکتوبر کو مصر کے شہر شرم الشیخ میں امریکا، قطر، ترکیہ اور مصر کی ثالثی میں باضابطہ دستخط ہوئے تھے۔ تاہم چند ہی دنوں بعد اسرائیلی فوج نے دوبارہ حملے شروع کر دیے، جس سے معاہدہ عملاً غیر مؤثر ہو گیا۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے امریکا کو پیشگی اطلاع دینا اس بات کا اشارہ ہے کہ خطے میں ہونے والی عسکری کارروائیاں واشنگٹن کی معلومات اور ممکنہ رضامندی کے دائرے میں انجام پا رہی ہیں، جس سے مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter