اسرائیل کا دوحہ پر فضائی حملہ، حماس کا سینیئر رہنما شہید

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

قطر کے دارالحکومت دوحہ میں اسرائیل کی جانب سے ایک غیر متوقع اور سنگین فضائی حملے نے خطے کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اسرائیلی حکام کے مطابق، یہ کارروائی حماس کی اعلیٰ قیادت کو نشانہ بنانے کے لیے کی گئی، جس میں تنظیم کے سینیئر ترین رہنما خلیل الحیہ کو شہید کر دیا گیا۔

latest urdu news

حماس ذرائع کا کہنا ہے کہ حملے کے وقت کئی رہنما ایک اہم اجلاس میں شریک تھے، جس میں غزہ میں جنگ بندی سے متعلق امریکی تجاویز پر غور کیا جا رہا تھا۔

اس حملے کے بعد قطر نے شدید ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے اپنی خودمختاری پر حملہ اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی قرار دیا۔ قطری وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ اسرائیلی اقدام "دہشتگردانہ” ہے اور اس کے سنگین نتائج نکل سکتے ہیں۔

دوسری جانب، حملے کے فوراً بعد قطری فضائیہ کے ایف 15 جنگی طیارے فضا میں گشت کرتے نظر آئے جس سے صورتحال کی سنگینی کا اندازہ ہوتا ہے۔

یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب قطر ایک ثالث کی حیثیت سے غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے امریکہ اور دیگر عالمی طاقتوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھا۔

مبصرین کے مطابق، اسرائیل کی یہ کارروائی نہ صرف دوحہ میں موجود حماس کی قیادت کو نشانہ بنانے کی ایک کوشش تھی بلکہ اس سے قطر کے سفارتی کردار کو بھی چیلنج کیا گیا ہے۔

اسرائیل کے رامون ائیرپورٹ پر حوثیوں کا ڈرون حملہ، فلائٹ آپریشن معطل

اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ "یہ حملہ ایک ہدفی کارروائی تھی، جس کا مقصد دہشتگرد قیادت کو ختم کرنا تھا۔” تاہم، عالمی سطح پر اس کارروائی کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے کیونکہ اس سے نہ صرف سیاسی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے بلکہ قطر جیسے اہم خطے میں براہ راست فوجی مداخلت کی نئی مثال قائم ہو گئی ہے۔

حملے کے بعد قطر کی مالیاتی منڈیوں میں بھی غیر یقینی صورتحال پیدا ہوئی ہے اور علاقائی امن مذاکرات پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر ایسی کارروائیاں جاری رہیں تو نہ صرف مشرق وسطیٰ بلکہ عالمی سطح پر بھی امن کی کوششیں شدید متاثر ہو سکتی ہیں۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter