ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای نے اپنے ممکنہ جانشینوں کے معاملے پر اہم پیش رفت کرتے ہوئے فیصلہ کر لیا ہے۔ امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق، آیت اللّٰہ خامنہ ای نے جانشینی کے لیے تین علما کے نام تجویز کیے ہیں، جن میں ان کے صاحبزادے مجتبیٰ خامنہ ای کا نام بھی شامل ہے۔
رپورٹس کے مطابق یہ فیصلہ خاموشی سے کیا گیا ہے اور اسے اب تک انتہائی محدود دائرے تک رکھا گیا ہے۔ آیت اللّٰہ خامنہ ای، جو گزشتہ 36 سال سے ایران کے سپریم لیڈر کی حیثیت سے فرائض انجام دے رہے ہیں، مستقبل کی قیادت کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے ایک منظم حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں۔
امریکی اخبار کے مطابق، آیت اللّٰہ خامنہ ای اپنی پیغام رسانی کے لیے اب صرف ایک قابلِ اعتماد مشیر کا سہارا لیتے ہیں، اور الیکٹرانک مواصلات سے مکمل اجتناب برتتے ہیں تاکہ کسی بھی قسم کی جاسوسی یا معلومات کے افشا ہونے کا خطرہ نہ ہو۔
ادھر اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ آیت اللّٰہ مجتبیٰ خامنہ ای، جو روحانی تعلیمات اور انقلابی نظریات میں مہارت رکھتے ہیں، سپریم لیڈر کے ممکنہ جانشینوں میں مضبوط ترین امیدوار کے طور پر سامنے آ رہے ہیں۔ دیگر دو علما کے نام فی الحال منظرِ عام پر نہیں آئے۔