تہران: ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے اعلان کیا ہے کہ ملک اپنی تباہ شدہ جوہری تنصیبات کو مزید طاقت اور صلاحیت کے ساتھ دوبارہ تعمیر کرے گا، تاہم ایران کا ایٹمی ہتھیار بنانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
غیر ملکی خبررساں اداروں کے مطابق ایرانی صدر نے یہ بیان ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم کے دورے کے موقع پر دیا، جہاں انہوں نے جوہری صنعت کے سینئر حکام سے ملاقات کی۔
صدر پزشکیان نے سرکاری میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: “عمارتوں اور فیکٹریوں کو تباہ کرنے سے ہمیں کوئی مسئلہ نہیں، ہم انہیں دوبارہ تعمیر کریں گے، اور اس بار زیادہ قوت اور بہتر ٹیکنالوجی کے ساتھ۔”
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کا جوہری پروگرام دفاعی مقاصد کے لیے نہیں بلکہ عوامی فلاح، بیماریوں کے علاج اور صحت کے شعبے میں سائنسی ترقی کے لیے ہے۔
خیال رہے کہ جون میں امریکا نے ایران کی ان جوہری تنصیبات پر حملے کیے تھے جنہیں واشنگٹن حکومت ایران کے مبینہ ایٹمی ہتھیاروں کے پروگرام کا حصہ قرار دیتی ہے۔ تاہم ایران نے بارہا واضح کیا ہے کہ اس کا ایٹمی پروگرام مکمل طور پر پرامن اور غیر فوجی نوعیت کا ہے۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر تہران نے جون میں حملوں کے دوران تباہ شدہ جوہری تنصیبات کو دوبارہ فعال کرنے کی کوشش کی تو وہ ایران کے ایٹمی مراکز پر مزید فضائی حملوں کا حکم دیں گے
