ایران نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے "متضاد” اور "غیر مخلصانہ” قرار دیا ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ واشنگٹن کا طرزِ عمل نہ صرف مخالفانہ ہے بلکہ مجرمانہ رویے کا بھی عکاس ہے۔
امریکی صدر نے گزشتہ روز اسرائیلی پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے ساتھ دوستی اور تعاون کی بات کی تھی اور کہا تھا کہ "ایران کے لیے بھی دوستی اور تعاون کا ہاتھ ہمیشہ کھلا ہے۔” تاہم ایران نے اس بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایسی باتیں حقائق کے منافی ہیں۔
ایرانی ردعمل میں یاد دلایا گیا کہ جون میں اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ کے دوران امریکا نے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کیے تھے، جس کے بارے میں صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکا نے ایران کی ایٹمی تنصیبات کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ امریکا سمیت مغربی ممالک طویل عرصے سے ایران پر ایٹمی ہتھیار بنانے کا الزام لگاتے رہے ہیں، جس کی ایران نے بارہا سختی سے تردید کی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ نے اس حالیہ امریکی رویے کو سیاسی منافقت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مذاکرات کی پیشکشیں صرف تشہیری حربے ہیں، جبکہ عملی طور پر امریکا جارحانہ اقدامات اٹھا رہا ہے جو خطے میں کشیدگی کو بڑھا رہے ہیں۔