ایران کا اسرائیل پر سجيل میزائل سے پہلا براہِ راست حملہ: خطے میں کشیدگی نئی سطح پر پہنچ گئی

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی نے اس وقت ایک سنگین رخ اختیار کر لیا، جب ایرانی پاسدارانِ انقلاب نے "آپریشن ٹرو پرامس 3” کی 12ویں لہر کے دوران اسرائیل پر پہلی بار اپنے جدید ترین اور بھاری سَجِّیل بیلسٹک میزائل داغنے کا اعلان کیا۔

ایرانی فوج کے مطابق، یہ میزائل حملے اسرائیلی فضائی دفاعی نظام کو نشانہ بنانے کے لیے کیے گئے، جن کے نتیجے میں اسرائیل کے دفاعی حصار کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ ایرانی دعوے کے مطابق، اب مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی فضائیں ایرانی میزائلوں اور ڈرونز کے لیے مکمل طور پر کھل چکی ہیں۔

latest urdu news

ایرانی بیان میں اسرائیلی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے سخت تنبیہ کی گئی کہ مسلسل بمباری ان کی زندگیوں کو مفلوج کر دے گی، اور وہ یا تو پناہ گاہوں میں ’سست موت‘ کا انتخاب کریں یا جان بچانے کے لیے ملک چھوڑ دیں۔ اس اعلان نے نہ صرف اسرائیل بلکہ عالمی سطح پر بھی تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔ دوسری جانب، اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایران کی جانب سے داغے گئے آٹھ میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کر دیا، جبکہ کچھ میزائل لانچ کے بعد ہی زمین پر گر گئے۔ اسرائیلی فوج نے تل ابیب اور دیگر علاقوں میں خطرے کے سائرن بجا کر شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت دی، اور دعویٰ کیا کہ شمالی اسرائیل میں نو ایرانی ڈرونز کو بھی مار گرایا گیا۔

سَجِّیل میزائل کی شمولیت اس حملے کو تکنیکی اور اسٹریٹیجک لحاظ سے انتہائی خطرناک بناتی ہے۔ یہ میزائل دو مرحلوں پر مشتمل، ٹھوس ایندھن سے چلنے والا بیلسٹک میزائل ہے، جس کی مار تقریباً 2000 کلومیٹر تک ہے اور یہ اسرائیل کے دفاعی نظام کے لیے ایک سنجیدہ چیلنج بن سکتا ہے۔ اس حملے نے مشرقِ وسطیٰ کے پہلے سے کشیدہ حالات کو مزید بھڑکا دیا ہے، اور تجزیہ کار اسے ممکنہ طور پر ایک بڑے علاقائی تنازع کی طرف اشارہ قرار دے رہے ہیں۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter