ایرانی وزارتِ خارجہ کے عہدیدار حسن نوریان نے کہا ہے کہ امریکی حملوں کے باوجود ایران کا 400 کلوگرام افزودہ یورینیئم محفوظ رہا، اسرائیل پر فتح کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔
تہران، ایران نے امریکی حملوں کے اثرات کو محدود قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کا ایٹمی پروگرام محفوظ ہے اور امریکہ اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہا۔ ایرانی وزارتِ خارجہ کے عہدیدار حسن نوریان نے تصدیق کی ہے کہ امریکہ کی جانب سے کیے گئے فضائی حملوں میں ایران کے پاس موجود 400 کلوگرام افزودہ یورینیئم کو کوئی نقصان نہیں پہنچ سکا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق، اپنے بیان میں حسن نوریان نے کہا کہ 12 روزہ جنگ میں ایران نے نہ صرف بھرپور دفاع کیا بلکہ اسرائیل پر کئی محاذوں پر واضح برتری حاصل کی۔ ایران کے جوابی حملوں کے نتیجے میں 28 اسرائیلی ہلاک جبکہ ہزاروں زخمی ہوئے، جو ایران کی دفاعی طاقت اور حکمتِ عملی کی کامیابی کا واضح ثبوت ہے۔
حسن نوریان نے مزید کہا کہ امریکہ اور اسرائیل، دونوں ایرانی حکومت کا تختہ الٹنے اور ایٹمی پروگرام کو روکنے میں مکمل ناکام ہو چکے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل کی جارحانہ حکمتِ عملی عالمی امن کے لیے خطرہ بن چکی ہے، اور اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو کو ان کی بے لگام پالیسیوں پر انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکہ نے ایران کی تین اہم جوہری تنصیبات پر حملے کیے تھے جن کا مقصد ایران کے ایٹمی پروگرام کو غیر مؤثر بنانا تھا۔ صدر ٹرمپ اور امریکی وزیرِ دفاع نے دعویٰ کیا تھا کہ حملوں سے ایران کی یورینیئم افزودگی کی صلاحیت مکمل طور پر تباہ کر دی گئی ہے، تاہم اب ایران اور خود امریکی میڈیا سے آنے والی رپورٹس ان دعوؤں کی نفی کر رہی ہیں، جس سے اس پوری کارروائی کے حقیقی نتائج پر سوالات کھڑے ہو گئے ہیں۔