دوحہ میں پریس کانفرنس کے دوران قطری وزیراعظم محمد بن عبدالرحمان نے ایران کے حملے پر حیرت اور مذمت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام قطر کے لیے ایک دھچکا تھا اور دونوں ممالک کے تعلقات پر اثر ڈالے گا۔
دوحہ: قطری وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی نے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے قطر پر حملہ ایک غیر متوقع اور ناقابلِ قبول عمل تھا، جو دونوں ممالک کے تعلقات پر گہرے اثرات ڈال سکتا ہے۔
دوحہ میں لبنانی وزیراعظم نواف سلام کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ ایران کا اقدام سفارتی آداب کی خلاف ورزی اور قطری خودمختاری کے خلاف ہے۔
قطری وزیراعظم کا کہنا تھا کہ: "ایران کے حملے نے ہمیں حیران کر دیا، یہ قطر کے عوام کے لیے ایک سخت دھچکا تھا، جس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ اس حملے کے باوجود قطر ہمسایہ تعلقات کو مکمل طور پر ختم کرنے کا خواہاں نہیں، لیکن یہ عمل باہمی تعلقات پر ضرور منفی اثر ڈالے گا۔
وزیراعظم محمد بن عبدالرحمان نے قطر کی مسلح افواج کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ قطری ایئر ڈیفنس نے بروقت اور کامیاب کارروائی کرتے ہوئے ایرانی حملے کو ناکام بنایا، اور قطر کی افواج مکمل طور پر ریاست کی خودمختاری کا دفاع کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
اس موقع پر انہوں نے خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قطر نے ہمیشہ خطے میں امن کے لیے کردار ادا کیا ہے، اور حالیہ ایران-اسرائیل جنگ بندی معاہدے کی کامیابی میں بھی خلیج تعاون کونسل کے دوست ممالک کی مدد سے اہم پیش رفت ہوئی ہے۔
پریس کانفرنس میں لبنانی وزیراعظم نواف سلام نے قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا اور کہا کہ ایرانی حملے کے خلاف قطر کے موقف کی حمایت کرتے ہیں۔
انہوں نے اسرائیل کے حملوں کو ایران کی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ملک کی خودمختاری پر حملہ بین الاقوامی قوانین کے منافی ہے۔
یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں ایران اور اسرائیل کے مابین شدید کشیدگی دیکھنے میں آئی تھی، جس کے دوران ایران کی جانب سے مبینہ طور پر خلیجی ریاستوں پر حملوں کی اطلاعات سامنے آئیں۔ اس تناظر میں قطر کی جانب سے یہ پہلا سرکاری ردعمل ہے، جو خطے میں بڑھتی ہوئی غیر یقینی صورتحال کو اجاگر کرتا ہے۔