ایران نے امریکی حملے کے ردعمل میں آبنائے ہرمز بند کرنے کی منظوری دیدی

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

تہران: ایران اور امریکا کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی ایک نئے اور سنگین موڑ پر پہنچ گئی ہے، جب ایرانی پارلیمنٹ نے امریکا کی جانب سے جوہری تنصیبات پر حملے کے ردعمل میں آبنائے ہرمز کو بند کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق یہ فیصلہ ایرانی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے، جس کے مطابق اب اس اقدام کی حتمی منظوری ایرانی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل دے گی۔

latest urdu news

آبنائے ہرمز دنیا کی سب سے اہم توانائی راہداریوں میں شمار ہوتی ہے، جو خلیج فارس کو خلیج عمان اور بحیرۂ عرب سے جوڑتی ہے۔ اس گزرگاہ کے شمالی کنارے پر ایران جبکہ جنوبی سمت پر متحدہ عرب امارات اور سلطنتِ عمان واقع ہیں۔ آبنائے ہرمز کی چوڑائی بعض مقامات پر صرف 21 میل (34 کلومیٹر) تک محدود ہے، اور یہاں سے دنیا کے تقریباً 20 فیصد خام تیل کی روزانہ ترسیل ہوتی ہے۔

مشرق وسطیٰ میں جاری ایران-اسرائیل جنگ کے نتیجے میں صورتحال نہایت حساس ہو چکی ہے، اور امریکی مداخلت کے بعد خطے میں تناؤ میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ امریکی فضائی حملوں کے بعد ایرانی حکومت نے اپنی سلامتی کے تحفظ کے لیے یہ انتہائی فیصلہ کیا، جس کے عالمی سطح پر سنگین معاشی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

ادھر خام تیل کی قیمتیں جنوری کے بعد سے بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہیں، اور صرف گزشتہ ایک ماہ میں ہی عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت میں 23 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ خلیج عمان میں دو آئل ٹینکرز کے حالیہ تصادم نے بھی خدشات کو مزید گہرا کر دیا ہے، جس کے بعد آبنائے ہرمز میں تجارتی اور بحری نقل و حرکت پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔

یاد رہے کہ آبنائے ہرمز کی بندش صرف ایک علاقائی مسئلہ نہیں بلکہ یہ ایک عالمی اقتصادی بحران کا پیش خیمہ بن سکتی ہے، اور اس کے اثرات یورپ، ایشیا اور امریکا سمیت پوری دنیا کی توانائی منڈیوں پر پڑ سکتے ہیں۔ عالمی برادری کی نظریں اب ایرانی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے فیصلے پر مرکوز ہیں۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter