پاکستان کو حملے سے پہلے آگاہ کرنا "غلطی نہیں، جرم ہے”: راہل گاندھی

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

بھارت میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس پارٹی کے رہنما راہل گاندھی نے وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے حالیہ بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر واقعی پاکستان کو حملے سے پہلے خبردار کیا گیا تھا، تو یہ کوئی معمولی کوتاہی نہیں بلکہ ایک سنگین جرم ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے بیان میں راہل گاندھی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ قوم کو سچ بتائے۔ اُنہوں نے کہا، ’’ہمیں یہ جاننے کا حق ہے کہ حملے سے پہلے پاکستان کو آگاہ کرنے کی اجازت کس نے دی؟ اور اس فیصلے کے نتیجے میں بھارتی فضائیہ کو کتنے طیاروں کا نقصان اٹھانا پڑا؟‘‘

latest urdu news

راہل گاندھی کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سوشل میڈیا پر وزیر خارجہ جے شنکر کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی، جس میں وہ دعویٰ کرتے سنائی دیتے ہیں کہ بھارت نے دہشتگردوں کے خلاف کارروائی سے پہلے پاکستان کو آگاہ کیا تھا، اور یہ بھی واضح کیا تھا کہ حملے کا مقصد پاکستانی فوج کو نشانہ بنانا نہیں ہے۔

تاہم، وزیر خارجہ کے اس بیان پر نہ صرف راہل گاندھی نے سوالات اٹھائے بلکہ بھارت کی سرکاری فیکٹ چیک ایجنسی "پریس انفارمیشن بیورو” (PIB) نے بھی وضاحت جاری کی۔ PIB کے مطابق، جے شنکر کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا ہے اور اس کا مطلب غلط نکالا جا رہا ہے۔

اسی دوران پاکستان کی طرف سے بھی ردعمل سامنے آیا۔ پاکستانی نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ انہیں یہ علم نہیں کہ بھارتی وزیر خارجہ نے حملے سے پہلے کس کو اطلاع دی تھی، البتہ پہلگام واقعے کے بعد کچھ ممالک نے پاکستان کو ممکنہ بھارتی حملے سے متعلق خبردار ضرور کیا تھا۔

اسحاق ڈار کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان پوری طرح تیار تھا، اور جب بھارتی طیاروں نے نور خان ائیربیس کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، تو پاکستان نے فوری طور پر جوابی اقدامات کیے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter