جکارتہ: انڈونیشیا نے اپنے فضائی دفاع کو مضبوط بنانے کے لیے چین سے جدید جے-10 لڑاکا طیارے حاصل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ انڈونیشیا کے وزیر دفاع سجفری سجم الدین نے اس فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ طیارے جلد ہی جکارتہ کی فضاؤں میں پرواز کرتے نظر آئیں گے۔
وزیر دفاع نے طیاروں کی تعداد، قیمت یا معاہدے کی دیگر تفصیلات تو ظاہر نہیں کیں، تاہم ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک اہم پیش رفت ہے جو انڈونیشیا کی دفاعی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ کرے گی۔
دوسری جانب چینی دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ جے-10 لڑاکا طیارے کم قیمت میں جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہیں اور عالمی منڈی میں امریکہ کے ایف-16 طیاروں کے لیے ایک سنجیدہ متبادل کے طور پر ابھر رہے ہیں۔ ان کے مطابق جے-10 نہ صرف مؤثر فضائی جنگی صلاحیت رکھتے ہیں بلکہ کئی حوالوں سے اپنے مغربی ہم منصبوں پر فوقیت بھی رکھتے ہیں۔
یاد رہے کہ رواں سال مئی میں پاک بھارت فضائی جھڑپ کے دوران پاکستانی فضائیہ کے بیڑے میں شامل انہی چینی ساختہ جے-10 سی طیاروں نے بھارتی فضائیہ کے فرانسیسی ساختہ رافیل طیاروں کے خلاف مؤثر کارکردگی دکھائی تھی۔ اس معرکہ میں جے-10 نے بین الاقوامی سطح پر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا تھا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی اس فضائی جھڑپ میں پاکستان کی کارکردگی کو سراہ چکے ہیں، اور وہ متعدد بار اس معرکہ کے دوران بھارتی فضائیہ کی ناقص حکمت عملی اور کارکردگی پر تحفظات کا اظہار کر چکے ہیں۔
انڈونیشیا کا یہ فیصلہ نہ صرف اس کی دفاعی پالیسی میں تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے بلکہ خطے میں چین کے بڑھتے ہوئے اسٹریٹیجک اثر و رسوخ کی عکاسی بھی کرتا ہے۔