طالبان حکومت نے بھارت کے سینئر سفارتکار ہریش کمار کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا
افغانستان کی طالبان حکومت نے بھارتی سینئر سفارتکار ہریش کمار کو ملک بدر کر دیا ہے، اور اب اس اقدام کی اصل وجوہات بھی سامنے آ چکی ہیں۔
افغان میڈیا اور ذرائع کے مطابق، ہریش کمار پر الزام ہے کہ وہ طالبان مخالف عناصر سے خفیہ ملاقاتیں کر رہے تھے اور مبینہ طور پر انہیں منظم کرنے کی کوشش میں مصروف تھے۔ ان سرگرمیوں کو طالبان حکومت نے افغان خودمختاری کے خلاف سازش قرار دیا، جس کے بعد کارروائی کی گئی۔
ذرائع کے مطابق، ہریش کمار افغانستان میں سابق حکومت کے خاتمے کے بعد سے بھارتی سفارتی مشن کے ساتھ ساتھ انٹیلی جنس مقاصد کے لیے بھی متحرک تھے۔ انہیں "ناپسندیدہ شخصیت” (Persona Non Grata) قرار دیتے ہوئے افغان وزارتِ خارجہ نے 17 اگست 2025 کو کابل چھوڑنے کا باضابطہ حکم دیا۔
طالبان حکومت کا مؤقف ہے کہ وہ کسی بھی غیرملکی سفارتکار کو افغان سرزمین پر تخریبی یا مداخلت پسندانہ سرگرمیوں کی اجازت نہیں دیں گے، چاہے وہ کسی بھی ملک سے تعلق رکھتا ہو۔
واضح رہے کہ بھارت اور طالبان حکومت کے درمیان سفارتی تعلقات اب تک نازک نوعیت کے رہے ہیں، اور اس واقعے سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں مزید کشیدگی کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔