مقبوضہ کشمیر: جنت نظیر وادی کے ضلع بڈگام میں قابض بھارتی فوج کی ایک تیز رفتار گاڑی نے راہ چلتی مسلم خاتون کو کچل دیا، جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہو گئیں۔ عینی شاہدین کے مطابق فوجی خاتون کو سڑک پر سسکتا چھوڑ کر فرار ہو گئے، اور جائے حادثہ پر موجود شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت زخمی خاتون کو اسپتال منتقل کیا، لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جانبر نہ ہو سکیں۔
متاثرہ خاتون کی شناخت 32 سالہ ثوبیہ جان کے طور پر ہوئی، جو سری نگر کی رہائشی تھیں اور کسی کام سے بڈگام آئی تھیں۔ ان کی لاش گھر پہنچنے پر علاقے میں شدید غم و غصے کی فضا قائم ہو گئی۔ نماز جنازہ میں مقامی حریت رہنماؤں نے بھی شرکت کی، جبکہ تدفین کے بعد علاقہ مکینوں نے بھارتی فوج کے خلاف احتجاج کیا اور کشمیر کی آزادی کے حق میں شدید نعرے بازی کی۔
یاد رہے کہ مودی سرکار نے سیاہ قانون کے ذریعے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے اسے وفاقی اکائی میں شامل کر دیا ہے، جس کے بعد پورے علاقے کو شدید پابندیوں اور سخت نگرانی کے تحت رکھا گیا ہے۔ مقامی عوام کے مطابق قابض فوج کی تیز رفتار گاڑیاں اور سرچ آپریشن کے بہانے شہریوں کو نشانہ بنانا اب ایک معمول کی بات بن چکی ہے۔
