پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اسٹریٹیجک باہمی دفاعی معاہدے (SMDA) پر دستخط کے بعد بھارت نے باضابطہ ردعمل دیتے ہوئے اس پیشرفت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر جاری بیان میں کہا کہ بھارت اس معاہدے سے پہلے سے آگاہ تھا اور وہ اس کے اثرات کا تفصیل سے جائزہ لے گا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت نہ صرف اپنی قومی سلامتی بلکہ خطے اور عالمی استحکام پر بھی اس معاہدے کے ممکنہ اثرات کا مشاہدہ کرے گی۔ ان کے مطابق بھارت اپنے قومی مفادات اور سلامتی کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔
یاد رہے کہ یہ معاہدہ وزیراعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان ہونے والی ملاقات کے دوران طے پایا، جس میں یہ طے کیا گیا کہ اگر کسی ایک ملک پر بیرونی مسلح حملہ ہوتا ہے تو اسے دونوں ممالک پر حملہ تصور کیا جائے گا۔ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان سکیورٹی تعاون اور اسٹریٹیجک شراکت داری کی نئی مثال بن گیا ہے۔
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدہ طے، کسی ایک پر حملہ دونوں پر حملہ تصور ہوگا
سعودی وزیر دفاع نے اس موقع پر دوٹوک انداز میں کہا کہ "سعودیہ اور پاکستان جارح کے خلاف ایک ہی صف میں کھڑے ہوں گے، ہمیشہ اور ابد تک۔” بھارت کے محتاط مگر واضح ردعمل سے ظاہر ہوتا ہے کہ نئی دہلی اس معاہدے کو جنوبی ایشیا میں طاقت کے توازن پر اثر انداز ہوتا دیکھ رہی ہے۔