بھارت خواتین کے لیے دنیا کا غیر محفوظ ترین ملک بن گیا، مودی سرکار پر عالمی تنقید

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

مودی حکومت کے ادوار میں بھارت خواتین کے لیے دنیا کا خطرناک ترین ملک بن چکا ہے۔ ہر سال ہزاروں ریپ کیسز، غیر ملکی سیاحوں پر حملے، اور انصاف کے نظام کی ناکامی نے بھارت کی عالمی ساکھ کو شدید نقصان پہنچایا۔

نئی دہلی، بھارت میں نریندر مودی کی حکومت کے دونوں ادوار میں خواتین کے خلاف جرائم کی شدت اور تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے، جس نے ملک کو عالمی سطح پر خواتین کے لیے دنیا کا سب سے غیر محفوظ ملک بنا دیا ہے۔

latest urdu news

جنسی زیادتی کے واقعات روزمرہ کا معمول بن چکے ہیں، اور ریاستی ادارے خاموش تماشائی کا کردار ادا کرتے نظر آ رہے ہیں۔

حالیہ واقعہ راجستھان کے شہر اُدے پور میں سامنے آیا جہاں ایک فرانسیسی سیاح خاتون کو کمپنی کے ملازم نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ یہ واقعہ بھارت کے سیاہ ریکارڈ پر ایک اور بدنما داغ کے طور پر سامنے آیا ہے۔ بھارتی اپوزیشن اور بین الاقوامی مبصرین نے اس سانحے کو بھارت کی عالمی ساکھ کے لیے شدید خطرہ قرار دیا ہے۔

اس سے قبل 19 مارچ 2025 کو کرناٹک کے شہر ہمپی میں ایک اسرائیلی سیاح خاتون اور اُس کی میزبان کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی گئی، جس پر عالمی میڈیا نے شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ الجزیرہ کی ایک تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق بھارت میں 2018 سے 2025 کے درمیان ہر سال 30 سے 34 ہزار ریپ کیسز رپورٹ ہوئے۔ رپورٹ یہ بھی بتاتی ہے کہ بھارت میں ہر 15 منٹ بعد ایک خاتون ریپ کی رپورٹ درج کراتی ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق، صرف 2022 میں ریپ کے 1,98,285 کیسز زیرِ التوا تھے، جن میں سے محض 18,517 کو نمٹایا جا سکا، جبکہ 90 فیصد سے زائد مقدمات تاحال فیصلے کے منتظر ہیں۔ خواتین سے زیادتی کے بڑھتے واقعات اور نظامِ انصاف کی بے بسی نے بھارت کو ’ریپ کیپٹل‘ جیسے شرمناک لقب سے پہچانا جانے پر مجبور کر دیا ہے۔

یاد رہے کہ بھارت میں 2012 کے دہلی گینگ ریپ واقعے کے بعد دنیا بھر میں خواتین کے تحفظ پر سوالات اٹھے تھے، لیکن ایک دہائی گزرنے کے باوجود صورتِ حال مزید بدتر ہو چکی ہے۔ مودی حکومت عالمی سطح پر بھارت کے امیج کو بہتر بنانے میں ناکام رہی ہے، جبکہ ملک کے اندر خواتین بدستور عدم تحفظ کا شکار ہیں۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter