نئی دہلی: انڈیا کے سیکریٹری خارجہ وکرم مصری نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس کے دوران پاکستان کے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے کہ انڈیا نے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کو نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ "آپریشن سندور” کے دوران صرف ان اہداف کو نشانہ بنایا گیا جن کا تعلق دہشت گردی سے تھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستانی فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے ایک اہم پریس بریفنگ میں کہا تھا کہ انڈیا نے پاکستانی حدود اور پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں فضائی حملے کیے، جن میں نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کو نقصان پہنچا۔ انہوں نے اسے نہ صرف "ناقابل قبول” بلکہ "انتہائی خطرناک” اقدام قرار دیا۔
انڈیا کی وضاحت اور ردعمل
انڈیا کے سیکریٹری خارجہ نے کہا: "ہم نے نیلم جہلم ڈیم یا کسی اور سول انفراسٹرکچر کو نشانہ نہیں بنایا۔ ہماری کارروائی دہشت گردی سے متعلق اہداف کے خلاف تھی۔”
پریس کانفرنس کے دوران جب ان سے پاکستان کے دعوے کے بارے میں سوال کیا گیا کہ اس نے انڈیا کے پانچ لڑاکا طیارے اور ایک ڈرون مار گرائے ہیں، تو انہوں نے مختصر جواب دیتے ہوئے کہا: "اس بارے میں مناسب وقت پر جواب دیا جائے گا۔”
ایک اور سوال پر کہ آیا بھارت کے پاس اس آپریشن میں کسی اہم دہشت گرد کے مارے جانے کی معلومات موجود ہیں، تو سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ "اس وقت ایسی کوئی مصدقہ اطلاع موجود نہیں۔”
تنازع کو بڑھانے کا ارادہ نہیں: انڈیا
ان کا کہنا تھا کہ ’’آپریشن سندور‘‘ دراصل کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے حملے کا ردعمل تھا، اور انڈیا کا مقصد تنازع کو مزید بڑھانا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کی جانب سے کوئی نئی کارروائی کی گئی تو بھارت اس کا جواب ضرور دے گا۔
پاکستانی موقف اور سفارتی کوششیں
پاکستان پہلے ہی پہلگام حملے سے لاتعلقی کا اظہار کر چکا ہے، جبکہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان اور انڈیا کے قومی سلامتی کے مشیروں کے دفاتر کے درمیان حالیہ دنوں میں رابطے ہوئے ہیں۔
اس بارے میں سوال پر انڈیا کے سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ ان کے پاس اس وقت ایسی کسی سفارتی بات چیت کی تصدیق موجود نہیں ہے۔