یمن سے داغے گئے بیلسٹک میزائل کے تل ابیب کے بن گوریون ایئرپورٹ پر گرنے کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ایران کو سخت الفاظ میں دھمکی دی ہے۔
نیتن یاہو نے کہا ہے کہ حوثیوں کے حملے کا جواب وہ ایران کو اپنی پسند کے وقت اور مقام پر دیں گے، کیونکہ ان کے بقول یہ کارروائی ایرانی سرپرستی میں کی گئی ہے۔
میزائل حملے کے بعد اسرائیلی دفاعی نظام کی ناکامی پر کئی سوالات کھڑے ہو گئے ہیں، عرب میڈیا کے مطابق حملے کے نتیجے میں ایئرپورٹ کے احاطے میں ایک سڑک اور گاڑی کو نقصان پہنچا، جب کہ 8 افراد زخمی بھی ہوئے۔
اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ میزائل کو روکنے کی کئی کوششوں کے باوجود وہ اُسے فضا میں تباہ کرنے میں ناکام رہے، جس کے باعث بن گوریون ایئرپورٹ کی فضائی آمد و رفت کچھ دیر کے لیے معطل رہی۔
دوسری جانب، امریکا سمیت متعدد یورپی ایئرلائنز نے سیکیورٹی خدشات کے باعث تل ابیب کے لیے اپنی پروازیں عارضی طور پر روک دی ہیں۔
حوثی گروپ کے عسکری ترجمان یحییٰ سریع نے کہا ہے کہ بن گوریون ایئرپورٹ اب محفوظ نہیں رہا، اور ایئرلائنز کو خبردار کیا کہ وہ وہاں پروازوں سے گریز کریں۔