حزب اللہ اسرائیلی دھمکیوں کے باوجود ہتھیار نہیں ڈالے گی، نعیم قاسم

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

عاشورہ کے موقع پر خطاب میں حزب اللہ کے رہنما نعیم قاسم کا کہنا تھا کہ اسرائیلی دباؤ ہمیں ہتھیار ڈالنے پر مجبور نہیں کر سکتا، اسرائیل پہلے جارحیت بند کرے۔

بیروت: لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے واضح کیا ہے کہ ان کی جماعت اسرائیل یا امریکہ کی کسی بھی دھمکی کے باوجود اپنے ہتھیار کبھی نہیں ڈالے گی۔ وہ بیروت کے جنوبی مضافات میں عاشورہ کے جلوس سے خطاب کر رہے تھے، جہاں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

latest urdu news

نعیم قاسم نے زور دے کر کہا کہ حزب اللہ کے جنگجو کسی بھی صورت میں اپنے دفاعی ہتھیاروں سے دستبردار نہیں ہوں گے، اور اگر خطے میں حقیقی امن مطلوب ہے تو پہلے اسرائیل کو اپنی جارحیت بند کرنا ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حملے اور دھمکیاں حزب اللہ کو مرعوب نہیں کر سکتیں۔

یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی ایلچی ٹام بیرک کی بیروت آمد متوقع ہے۔ عرب ذرائع کے مطابق، امریکہ لبنانی حکام پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ سال کے اختتام تک حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کا عمل مکمل کریں۔ تاہم لبنانی حکام نے اس مطالبے پر سرد ردعمل ظاہر کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ وہ حزب اللہ کے عسکری ڈھانچے کو مکمل طور پر ختم کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔

واضح رہے کہ نومبر میں ہونے والی جنگ بندی کے دوران یہ طے پایا تھا کہ حزب اللہ اپنے جنگجوؤں کو لتانی ندی کے شمال میں 30 کلومیٹر پیچھے ہٹائے گی، جبکہ اسرائیل اپنی افواج کو لبنان سے واپس بلائے گا۔ تاہم حزب اللہ کا دعویٰ ہے کہ اسرائیل اب بھی پانچ اسٹریٹجک مقامات پر اپنی فوجی موجودگی برقرار رکھے ہوئے ہے اور مسلسل سرحدی خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جنگ بندی کے بعد آیت اللہ خامنہ ای پہلی بار عوامی تقریب میں شریک

لبنانی حکومت متعدد بار یہ عندیہ دے چکی ہے کہ وہ ملک میں ریاستی اسلحے پر مکمل اجارہ داری قائم کرنا چاہتی ہے، مگر حزب اللہ کی مزاحمتی حیثیت اور اسرائیلی خلاف ورزیوں کے تناظر میں یہ ہدف انتہائی پیچیدہ ہو چکا ہے۔

یاد رہے کہ حزب اللہ جنوبی لبنان میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مزاحمت کی علامت سمجھی جاتی ہے، اور گزشتہ برس کی شدید جھڑپوں کے بعد سے سرحدی کشیدگی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ امریکی اور عرب سفارتکار خطے میں پائیدار امن کے لیے حزب اللہ پر دباؤ بڑھا رہے ہیں، تاہم تنظیم کی قیادت ہتھیار چھوڑنے کے کسی بھی امکان کو سختی سے مسترد کر رہی ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter