امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے کہا ہے کہ غزہ میں حماس یا کسی اور گروپ نے اسرائیلی فوجی پر حملہ کیا تھا، اور اسرائیل کے جواب کی توقع کی جا سکتی تھی۔ انہوں نے صحافیوں سے گفتگو میں بتایا کہ غزہ میں جنگ بندی موجود ہے، لیکن معمولی جھڑپیں ممکن ہیں۔
جے ڈی وینس نے مزید کہا کہ اسرائیل کے جواب کی توقع تھی، اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں امن قائم رکھنے کی کوششیں جاری ہیں۔
دوسری جانب، حماس نے رفح کے قریب فائرنگ کے واقعے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔ اس سے پہلے، اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کے حکم پر اسرائیلی فوج نے غزہ پر فضائی حملے کیے، جن میں 20 فلسطینی شہید اور 50 زخمی ہوئے۔
حماس ہتھیار نہ ڈالے تو ہم انہیں غیر مسلح کردیں گے: ٹرمپ کی وارننگ
اسرائیلی میڈیا کے مطابق، اسرائیل نے غزہ پر حملوں سے قبل امریکی انتظامیہ کو مطلع کر دیا تھا۔
حالیہ پیش رفت کے بعد، حماس نے اسرائیل کی جنگ بندی کی خلاف ورزی کے جواب میں مغوی فلسطینیوں کی لاشوں کی حوالگی مؤخر کرنے کا اعلان کیا ہے۔
