مکہ مکرمہ میں حج کی سعادت حاصل کرنے والی ایک مصری خاتون کی بینائی اس وقت واپس آ گئی جب بروقت علاج کے ذریعے اُنہیں مکمل نابینا ہونے سے بچا لیا گیا۔
سعودی وزارتِ صحت کے مطابق خاتون کو اچانک موتیا بند کی شکایت ہوئی، اور خدشہ ظاہر کیا گیا کہ ان کی ریٹینا بھی متاثر ہو رہی ہے، جو ایک انتہائی نازک مرحلہ ہوتا ہے۔
خاتون کو فوری طور پر کنگ عبداللہ میڈیکل سٹی کے آئی اسپیشلسٹ سینٹر منتقل کیا گیا، جہاں ماہرین نے فوری معائنہ اور ہنگامی بنیادوں پر سرجری کی۔ کامیاب آپریشن کے بعد خاتون کی بینائی واپس آ گئی اور ان کی عمومی صحت میں بھی بہتری دیکھی گئی، جس پر ڈاکٹرز نے اسے طبی سطح پر ایک کامیاب اور خوش کن واقعہ قرار دیا۔
سعودی وزارتِ صحت نے اس بات کی تصدیق کی کہ خاتون اب مکمل طور پر صحت یاب ہیں اور دوبارہ مناسک حج کی ادائیگی کے لیے روانہ ہو چکی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ مکہ کے اسپتالوں میں فراہم کردہ جدید طبی سہولیات اور فوری ردِعمل کی بہترین مثال ہے۔
یہ واقعہ نہ صرف طبی میدان میں مہارت کا مظہر ہے بلکہ حج کے روحانی ماحول میں پیش آنے والے ان لمحات میں سے ایک ہے جنہیں بہت سے لوگ کرامت یا معجزہ تصور کرتے ہیں۔ لاکھوں حجاج ہر سال سعودی عرب کی ان طبی سہولتوں سے فائدہ اٹھاتے ہیں جو عبادات کے دوران ان کی مکمل دیکھ بھال کو یقینی بناتی ہیں۔
لاکھوں حجاج ہر سال سعودی عرب کی ان طبی سہولتوں سے فائدہ اٹھاتے ہیں جو عبادات کے دوران ان کی مکمل دیکھ بھال کو یقینی بناتی ہیں۔
حج کے دوران ایسے کئی غیرمعمولی واقعات بھی منظر عام پر آتے ہیں جو لوگوں کی توجہ کا مرکز بن جاتے ہیں، جیسا کہ ایک حالیہ واقعے میں ایک پرواز کو دو بار واپس لوٹنا پڑا کیونکہ ایک حاجی کا نام معمر القذافی کے بیٹے سے مشابہ تھا، تفصیلات یہاں دیکھیں۔