امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے غزہ میں جاری جنگ کے خاتمے کے لیے جلد جنگ بندی معاہدے کی امید ظاہر کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مذاکرات فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں۔
مارکو روبیو نے اپنے بیان میں کہا کہ مشرقِ وسطیٰ کے لیے امریکا کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف جنگ بندی مذاکرات پر دن رات کام کر رہے ہیں اور انہوں نے اس حوالے سے کافی پیش رفت کی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ فریقین معاہدے کے قریب ہیں اور کسی بھی دن جنگ بندی کا اعلان متوقع ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ مجوزہ معاہدے کے تحت پہلے مرحلے میں لاشیں اور نصف یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا، جبکہ 60 دن کی جنگ بندی کے بعد باقی یرغمالیوں کی رہائی عمل میں آئے گی۔
مارکو روبیو نے کہا کہ "تمام امریکی یرغمالیوں کی رہائی ہو چکی ہے، لیکن ہم تمام یرغمالیوں کے لیے فکرمند ہیں۔” انہوں نے فلسطینی مزاحمتی تنظیم کو پیغام دیا کہ "اگر تمام یرغمالیوں کو رہا کر دیا جائے اور حماس ہتھیار ڈال دے تو غزہ میں جنگ کا خاتمہ ممکن ہے۔”
واضح رہے کہ چند روز قبل امریکا اور اسرائیل نے مصر اور قطر کی ثالثی میں دوحہ میں جاری مذاکرات سے اپنے وفود واپس بلا لیے تھے۔ امریکی ایلچی اسٹیو وٹکوف نے دعویٰ کیا تھا کہ ثالثوں نے بھرپور کوشش کی، لیکن حماس کی جانب سے جنگ بندی کی نیت نظر نہیں آئی۔
غزہ میں جاری اسرائیلی بمباری اور انسانی بحران کے باعث عالمی برادری جنگ کے فوری خاتمے کا مطالبہ کر رہی ہے۔