غزہ جنگ کا اسرائیلی فوجیوں کی ذہنی صحت پر گہرا اثر، ایک اور فوجی نے خودکشی کر لی

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

غزہ میں دو سال سے جاری جنگ کے دوران ایک اور اسرائیلی فوجی نے خودکشی کر کے اپنی زندگی کا خاتمہ کر دیا ہے، جس سے ملک میں فوجیوں کی ذہنی صحت اور جنگ کے اثرات پر بحث شدت اختیار کر گئی ہے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق رافیل بارزانی نامی یہ فوجی متعدد کارروائیوں میں شریک رہا اور شدید ذہنی دباؤ کا شکار تھا۔

latest urdu news

بارزانی پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر (PTSD) میں مبتلا تھا، جو جنگی حالات اور شدید نفسیاتی صدمات کے نتیجے میں پیدا ہونے والی بیماری ہے۔ ماہرین کے مطابق اس بیماری میں مبتلا افراد کو خوفناک خواب، فلیش بیک، ذہنی بے چینی اور اضطراب کا سامنا رہتا ہے، جس کے باعث ان کی روزمرہ زندگی اور کام کرنے کی صلاحیت متاثر ہو جاتی ہے۔

اس واقعے کے بعد اسرائیل میں غزہ جنگ میں شریک فوجیوں میں ذہنی بیماریوں اور خودکشی کے بڑھتے ہوئے رجحان پر بحث چھڑ گئی ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ مسلسل جنگی ماحول، شدید آپریشنز اور خوفناک تجربات فوجیوں کی نفسیاتی صحت کو شدید نقصان پہنچا رہے ہیں، اور PTSD کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

اسرائیلی حکام نے فوجی جوانوں کے نفسیاتی تحفظ اور علاج کے لیے اقدامات کا اعلان کیا ہے، لیکن ماہرین کے مطابق ابھی بھی فوجیوں کو مکمل اور بروقت نفسیاتی مدد فراہم کرنے میں کمی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جنگی تجربات کے منفی اثرات کو کم کرنے کے لیے فوری اور جامع اقدامات ضروری ہیں تاکہ ایسے افسوسناک واقعات کو مستقبل میں روکا جا سکے۔

غزہ میں 40 سے زیادہ حماس جنگجو ہلاک:اسرائیلی فوج کا دعویٰ

یہ واقعہ نہ صرف غزہ جنگ میں فوجیوں کی جسمانی بلکہ نفسیاتی مشکلات کی شدت کو ظاہر کرتا ہے۔ ماہرین کے مطابق فوجیوں پر بڑھتا ہوا ذہنی دباؤ اور صدمات کا اثر ان کی کارکردگی اور مجموعی فلاح و بہبود پر منفی اثر ڈال رہا ہے، اور اس سلسلے میں فوری توجہ اور عملی اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ فوجی جوان اپنے فرائض کو بہتر طریقے سے انجام دے سکیں اور مزید انسانی نقصان سے بچا جا سکے

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter