اسرائیلی افواج کی جانب سے غزہ کے النصر اسپتال پر کیے گئے دو فضائی حملوں میں 3 صحافیوں سمیت کم از کم 19 افراد شہید ہو گئے، جب کہ متعدد افراد زخمی ہونے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق، فلسطینی حکام نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیل نے النصر اسپتال پر دو مرتبہ بمباری کی، جن میں ایک بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی سے وابستہ صحافی بھی شہید ہوا۔ دیگر شہداء میں اسپتال کے مریض، تیماردار اور عملہ شامل ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ بمباری کے نتیجے میں اسپتال کی عمارت کے بعض حصے منہدم ہو گئے، جبکہ درجنوں افراد ملبے تلے دب گئے۔ فلسطینی شہری دفاع کی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ کر زخمیوں اور شہداء کو نکالنے میں مصروف ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے اور ہلاکتوں میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
غزہ میں جاری کارروائیاں جنگی جرائم ہیں، اسرائیل کے سابق وزیراعظم کا اعتراف
اس واقعے پر اسرائیلی فوج اور وزیرِاعظم کے دفتر نے تاحال کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا۔
دوسری جانب، اس حملے سے متعلق عالمی سطح پر غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں جنگ بندی کی قرارداد ایک بار پھر مسترد کر دی گئی ہے، جب کہ روس نے مغرب پر شدید تنقید کی ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن کی آج اسرائیل آمد متوقع ہے، جس میں ممکنہ طور پر جنگ بندی کے امکانات زیر بحث آئیں گے۔