غزہ جانے والے امدادی قافلے سے اٹلی کی دستبرداری، فلوٹیلا کا دو ٹوک جواب

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

اٹلی نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ جانے والے بین الاقوامی امدادی قافلے "گلوبل صمود فلوٹیلا” کے ساتھ اپنی بحری نگرانی ختم کر رہا ہے۔ اٹلی کے اس فیصلے کے بعد قافلے میں شامل درجنوں کشتیوں کو اسرائیلی حملوں کے ممکنہ خطرے کا سامنا ہو سکتا ہے۔

latest urdu news

فلوٹیلا میں 40 سے زائد کشتیوں پر تقریباً 500 افراد سوار ہیں، جن میں مختلف ممالک کے ارکانِ پارلیمنٹ، وکلا، انسانی حقوق کے کارکن، اور مشہور ماحولیاتی رضاکار گریٹا تھنبرگ بھی شامل ہیں۔ اس قافلے کا مقصد غزہ کی جانب اسرائیلی ناکہ بندی کو توڑنا اور وہاں انسانی امداد پہنچانا ہے۔

اٹلی کے وزیر دفاع گِوِڈو کروزیٹو کے مطابق، اٹلی کا جنگی بحری جہاز اس وقت اپنی نگرانی ختم کرے گا جب قافلہ غزہ کے ساحل سے تقریباً 150 ناٹیکل میل (یعنی 278 کلومیٹر) کے فاصلے پر پہنچ جائے گا۔ اٹلی نے فلوٹیلا سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ امداد کو سائپرس میں منتقل کر دے تاکہ کشیدگی سے بچا جا سکے، تاہم فلوٹیلا نے یہ تجویز مسترد کر دی۔

قافلے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے:

"ہم دوبارہ کہتے ہیں کہ قافلہ اپنی راہ جاری رکھے گا۔ اٹیلین نیوی اس مشن کو روکنے کی صلاحیت نہیں رکھتی۔ انسانی بنیادوں پر ناکہ بندی کو توڑنے کی کوششیں واپس مڑنے کے لیے نہیں ہوتیں۔”

یہ قافلہ پچھلے ہفتے اُس وقت خبروں کی زینت بنا جب یونان کے ساحل کے قریب بین الاقوامی پانیوں میں موجود فلوٹیلا پر ڈرون حملے کیے گئے۔ اگرچہ اسرائیل نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی، مگر ماضی میں وہ واضح کر چکا ہے کہ کسی بھی امدادی کشتی کو غزہ تک نہیں پہنچنے دیا جائے گا۔

اٹلی اور اسپین نے ابتدائی طور پر فلوٹیلا کی سیکیورٹی کے لیے اپنے بحری جہاز تعینات کیے تھے، تاہم اسرائیل کے ممکنہ ردعمل کے پیش نظر اٹلی اب پیچھے ہٹ گیا ہے۔ اٹلی کے وزیر اعظم جورجیا میلونی نے امدادی مشن کو روکنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات امن کی کوششوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter