اسرائیلی فوج کی فائرنگ اور فضائی حملوں سے غزہ میں مزید 50 فلسطینی شہید اور 400 سے زائد زخمی، شہدا کی مجموعی تعداد 54 ہزار 930 سے تجاوز کر گئی۔
غزہ: اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ غزہ میں امداد کی تقسیم کے دوران بھی اسرائیلی فوج نے فائرنگ کر دی، جب کہ ڈرون حملوں میں دو فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔ صرف گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں سے 50 فلسطینی جام شہادت نوش کر گئے، جب کہ 400 سے زائد شدید زخمی ہوئے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق جاری اسرائیلی بمباری اور زمینی حملوں میں اب تک شہدا کی مجموعی تعداد 54 ہزار 930 ہو چکی ہے، جب کہ زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ 26 ہزار 600 سے بھی تجاوز کر گئی ہے۔
اسرائیلی فضائیہ نے جبالیہ، رفاہ اور دیگر علاقوں میں کیمپوں اور رہائشی گھروں کو نشانہ بنایا، جہاں ملبے تلے مزید افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
صیہونی فورسز نے غزہ میں اپنی زمینی، سمندری اور فضائی ناکہ بندی بدستور برقرار رکھی ہوئی ہے، جس کے باعث علاقے میں خوراک، پانی اور طبی امداد کی شدید قلت پیدا ہو چکی ہے۔ امدادی سامان کی بندش کے باعث ہزاروں فلسطینی قحط کی حالت میں زندگی گزارنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔
یاد رہے کہ غزہ پر اسرائیلی حملے 7 اکتوبر 2023 سے جاری ہیں۔ جب سے اب تک ہزاروں خواتین اور بچے بھی شہید ہو چکے ہیں۔ عالمی برادری کی جانب سے بارہا جنگ بندی اور انسانی امداد کی اپیلوں کے باوجود اسرائیل نے نہ صرف حملے جاری رکھے ہیں بلکہ امداد کی ترسیل میں بھی مسلسل رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں۔ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں غزہ میں انسانی بحران پر شدید تشویش کا اظہار کر چکی ہیں۔