سری لنکا کے سابق نیول چیف نشانتھا الوگتنے کو 2010 میں شہری کے اغوا کیس میں گرفتار کر کے بدھ تک ریمانڈ پر بھیج دیا گیا۔
کولمبو سے موصولہ اطلاعات کے مطابق سری لنکا کے سابق نیول چیف ایڈمرل نشانتھا الوگتنے کو ایک پندرہ سال پرانے اغوا اور گمشدگی کے کیس میں حراست میں لے لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ سنہ 2010 میں پیش آیا، جب ایک 48 سالہ شہری پراسرار طور پر لاپتہ ہو گیا تھا۔ اس وقت نشانتھا الوگتنے سری لنکن بحریہ کے انٹیلیجنس ڈائریکٹوریٹ کے سربراہ کے طور پر فرائض انجام دے رہے تھے۔
تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ الوگتنے سے تفتیش کے دوران ان کا بیان قلم بند کیا گیا، جس کے بعد انہیں باقاعدہ طور پر گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد انہیں بدھ تک پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا ہے تاکہ مزید تفتیش کی جا سکے۔
ایڈمرل نشانتھا الوگتنے نے 2020 سے 2022 کے دوران سری لنکا کی بحریہ کے 24ویں سربراہ کے طور پر خدمات انجام دیں۔ نیول سروس سے ریٹائرمنٹ کے بعد وہ کیوبا میں سری لنکا کے سفیر بھی رہ چکے ہیں۔ ان کی گرفتاری ملک میں سیکیورٹی اداروں کے سابق اعلیٰ عہدیداران کے احتساب کے سلسلے کی تازہ کڑی سمجھی جا رہی ہے، جس پر سری لنکن عوام اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی نظر ہے۔
یاد رہے کہ سری لنکا میں 2000 کی دہائی کے اختتام اور 2010 کے اوائل میں متعدد شہریوں کی جبری گمشدگی کے واقعات رپورٹ ہوئے تھے، جن میں فوجی اور انٹیلیجنس حکام کے کردار پر سوالات اٹھتے رہے ہیں۔ الوگتنے کی گرفتاری ان پرانے کیسز کی ازسرِ نو چھان بین کا نتیجہ ہے۔