منگل, 3 جون , 2025

پاکستان میں لڑائی دینی نافرمانی ہے ، افغان طالبان کے کمانڈر کا دوٹوک بیان

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

افغان طالبان کے سینئر کمانڈر سعید اللہ سعید نے پاکستان کے خلاف مسلح کارروائیوں کو دینی نافرمانی قرار دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ریاستی امیر کے حکم کے بغیر کسی بھی ملک میں، بالخصوص پاکستان میں، لڑائی یا حملہ شریعت کے اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

یہ بیان انہوں نے پولیس اہلکاروں کی پاسنگ آؤٹ تقریب سے خطاب کے دوران دیا، جہاں انہوں نے جہاد کے مفہوم کو واضح کرتے ہوئے انتہا پسند عناصر کو "فتنۃ الخوارج” قرار دیا اور خبردار کیا کہ ایسے افراد نہ صرف شریعت بلکہ افغان امارت کے بھی نافرمان ہیں۔

latest urdu news

کمانڈر سعید اللہ سعید نے کہاکہ جہاد کا اعلان صرف ریاستی امیر کا اختیار ہے،جو شخص یا گروہ اس اختیار سے تجاوز کر کے بیرونِ ملک حملے کرتا ہے، وہ مجاہد نہیں بلکہ فتنہ پرور ہے، انہوں نے مزید کہا کہ کسی فرد یا گروہ کا ذاتی نظریہ یا انا، شریعت کے اصولوں پر فوقیت نہیں رکھ سکتا۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ جو لوگ اپنی مرضی یا کسی گروہ کی وابستگی کی بنیاد پر پاکستان میں حملے کرتے ہیں، وہ دین اور ریاست دونوں کی نافرمانی کر رہے ہیں، ایسا عمل فساد کے زمرے میں آتا ہے، نہ کہ جہاد کے۔

افغانی کمانڈر کا بیان ایسے وقت پر آیا ہے جب پاکستان میں دہشتگردی کے متعدد واقعات میں افغان سرزمین سے سرگرم عناصر کے ملوث ہونے کے شواہد سامنے آ رہے ہیں، ان کے اس موقف کو دفاعی ماہرین پاکستان کی داخلی سلامتی اور قومی بیانیے کے لیے ایک اہم اخلاقی اور نظریاتی پشت پناہی قرار دے رہے ہیں۔

تجزیہ کاروں کے مطابق یہ بیان بھارت سمیت اُن قوتوں کے پروپیگنڈے کی نفی کرتا ہے جو افغانستان کو پاکستان مخالف کارروائیوں کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کی سرپرستی میں سرگرم خوارج، جو خود کو مجاہد ظاہر کرتے ہیں، درحقیقت شریعت، ریاستی نظم اور خطے کے امن کے دشمن ہیں۔

یہ واضح موقف افغان امارت اور پاکستان کے درمیان تعلقات میں موجود حساس پہلوؤں کو نرمی دینے، اور خطے میں پائیدار امن کی راہ ہموار کرنے کی ایک مثبت پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter