ہفتہ, 24 مئی , 2025

انڈین ایئرلائن انڈیگو کی پرواز میں ہنگامی صورتحال: خراب موسم, مسافروں میں خوف و ہراس، ’لاہور ایئر ٹریفک کنٹرول سے مدد کی کوشش

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

21 مئی کی شام دہلی سے سری نگر جانے والی انڈیگو کی ایک پرواز کو سفر کے دوران ایک غیر معمولی اور خوفناک تجربے کا سامنا کرنا پڑا۔ اس پرواز میں سوار شیخ سمیع اللہ نے بتایا کہ وہ لمحے اب بھی ان کے ذہن پر نقش ہیں۔ ’دل کی دھڑکن ابھی تک تیز ہے، ایسا لگا جیسے مجھے نئی زندگی ملی ہو۔ اللہ کا شکر گزار ہوں،‘ وہ کہتے ہیں۔

latest urdu news

طیارے میں 220 سے زائد مسافر موجود تھے، جب یہ پنجاب کی فضاؤں میں شدید ژالہ باری (اولوں کے طوفان) کی زد میں آ گیا۔ نتیجتاً طیارہ شدید جھٹکوں سے لرز اٹھا، یہاں تک کہ اس کے اگلے حصے کو بھی نقصان پہنچا۔ خوش قسمتی سے تمام مسافر محفوظ رہے اور پرواز بخیریت سری نگر ایئرپورٹ پر لینڈ کر گئی۔

شیخ سمیع اللہ، جو ایک لاجسٹکس اسٹارٹ اپ کے شریک بانی ہیں، بتاتے ہیں کہ لینڈنگ سے تقریباً 30 منٹ قبل پائلٹ نے اچانک خطرناک موسم کی وارننگ دی اور مسافروں کو سیٹ بیلٹس باندھنے کی ہدایت کی۔ ’میں اکثر سفر کرتا ہوں لیکن ایسا تجربہ کبھی نہیں ہوا۔ ایسا لگا جیسے یہ ہماری آخری پرواز ہے۔ ہر کوئی خوفزدہ تھا۔‘

لینڈنگ کے بعد جب مسافروں نے طیارے کی حالت دیکھی تو مزید ہولناک انکشاف ہوا—جہاز کا اگلا حصہ واقعی ٹوٹ چکا تھا۔

انڈین سول ایوی ایشن کے مطابق پرواز کو شدید طوفانی موسم کا سامنا تھا۔ پائلٹ نے صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے سری نگر ایئر ٹریفک کنٹرول کو فوری طور پر ہنگامی حالت کی اطلاع دی۔ ایئرلائن نے ایک بیان میں کہا کہ کیبن اور پرواز کا عملہ مکمل طور پر طے شدہ حفاظتی پروٹوکول پر عمل پیرا رہا، اور طیارہ بحفاظت سری نگر پہنچا۔

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں مسافروں کو زور زور سے دعائیں مانگتے اور خوفزدہ حالت میں دکھایا گیا ہے، جو اس تجربے کی شدت کو واضح کرتا ہے۔

واقعے کے بعد انڈیا کے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن نے تصدیق کی کہ طیارے کے اگلے حصے کو نقصان پہنچا۔ اس دوران عملے نے خراب موسم سے بچنے کے لیے ناردرن ایئر کنٹرول (انڈین ایئر فورس) سے بائیں سمت کا رخ کرنے کی اجازت مانگی، جو مسترد کر دی گئی۔ بعدازاں عملے نے پاکستان کے لاہور ایئر ٹریفک کنٹرول سے بھی فضائی حدود میں داخلے کی درخواست کی، مگر وہاں سے بھی انکار ہوا۔

بی بی سی اردو کی جانب سے پاکستانی سول ایوی ایشن حکام سے رابطہ کیا گیا، لیکن انہوں نے تاحال کوئی تبصرہ نہیں دیا۔ تاہم سابق پاکستانی ایوی ایشن افسر افسر ملک نے وضاحت کی کہ اگرچہ ہنگامی صورت میں کسی ملک سے اجازت لی جا سکتی ہے، لیکن موجودہ سیاسی کشیدگی کے باعث پاکستان نے بھارتی طیاروں کے لیے اپنی فضائی حدود بند کر رکھی ہیں۔ ان کے مطابق یہ پرواز پاکستانی فضائی حدود کے باہر ہی ہوگی اور اسی لیے وہاں لینڈنگ کی اجازت نہ مل سکی۔

افسر ملک نے مزید کہا کہ ہوائی سفر میں ٹربیولنس عام بات ہے، لیکن اگر اس کی شدت کے باعث کوئی مسافر یا عملے کا فرد زخمی ہو جائے، تو ایمرجنسی لینڈنگ کی اجازت ممکن ہو سکتی ہے۔

انڈین سول ایوی ایشن کا کہنا ہے کہ پائلٹ نے پہلے واپسی کی کوشش کی، لیکن طوفانی بادلوں کی شدت کے باعث وہ اس سے گزرنے پر مجبور ہو گئے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter